سکھر: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہےکہ سندھ میں طویل عرصے سے ڈاکو راج مسلط ہے، صحافی جان مہر اور رانی پور میں معصوم بچی فاطمہ کا قتل بھی ڈاکو راج کا نتیجہ ہے، صحافیوں کی جانب سے جان مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ڈی آئی جی آفس کے سامنے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ صحافی کے قتل کا مقدمہ سینیٹ اور چاروں صوبوں میں اٹھائیں گے، قاتلوں کو عبرتناک سزاء دلوائیں گے، فاطمہ قوم کی بیٹی تھی، ہر صورت ورثاء کو انصاف دلائیں گے اور ملزمان کو نہیں چھوڑیں گے، مجھے رانی پور جانے سے روکا جارہا ہے اور کہا جارہاہےکہ میری جان کو خطرہ ہے، پوچھتا ہوں ہمارے سیکورٹی ادارے کہاں ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ پانچ سالوں میں صحافیوں پر 140 سے زائد حملے ہوچکے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں، شہید صحافی کے قاتلوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، مطالبہ ہےکہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ادھر امیر جماعت اسلامی کی نوشہرو فیروز کے شہر خانواہن آمد، بچی فاطمہ کے والدین سے تعزیت، دکھ کا اظہار، اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ شہید فاطمہ کے قتل میں ملوث اسد شاہ کو سر عام پھانسی دی جائے تاکہ دوبارہ کوئی جرات نہ کرسکے، حکومتیں اس ناکام ہوچکیں کہ اب ہمارے بچے بھی محفوظ نہیں، جب تک فاطمہ کے خون کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا، تب تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔