مودی سرکار برصغیر کی مسلم تاریخ کو مسخ کرنے پر تل گئی،ہندوتوا کے پیروکاروں نے انتہا پسندی کی آگ میں شہروں کو بھی نہ چھوڑا۔ رواں سال ہی مودی سرکار نے نصاب کی کتابوں سے مغل دورِ حکومت سے متعلق اقتباسات بھی حذف کئے ،2014 سے اب تک مودی سرکار نے 600 سے زائد مقامات کے نام ہندو طرز پر تبدیل کر دیئے۔
مودی سرکار 32 ریلوے اسٹیشن کے نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کر چکی ہے،2015 میں راجامندری کو راجا مہندراورم، 2018 میں الہ آباد کو پریاگراج اور 2019 میں مغل سرائے کو ڈینڈیال اپاڈھیہ بنا دیا گیا۔ 2021 میں فیض آباد کا نام ایودھیہ، ہوشنگ آباد کا نام نرمدہ پورم اور 2022 میں عثمان آباد کا نام دراشیو رکھ دیا گیا،انتہا پسند ہندوؤں نے آگرہ کا نام اگروان، لکھنؤ کا نام لکشمن پور اور مظفر نگر کا نام لکشمی نگر رکھنے کا بھی مطالبہ کردیا گیا۔ اتر پردیش حکومت نے علی گڑھ، فیروز آباد اور شاہجہانپور کا نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا۔ رواں سال ممبئی پولیس نے مسلمان نوجوان محمد علی کو اورنگزیب عالمگیر کے تصویر واٹس ایپ پر لگانے پر گرفتار کر لیا تھا،رواں سال ہی مودی سرکار نے نصاب کی کتابوں سے مغل دورِ حکومت سے متعلق اقتباسات بھی حذف کر ڈالے۔