کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رضوان اور وسیع کی بازیابی کیلئے جے آئی ٹی موثر تحققیات کرے، عدالت نے سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیشرفت رپورٹس طلب کرلی۔
ادریس علوی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایم علی صدیق کو عزیزآباد سے حراست میں لیا گیا، بھائی نے بتایا کہ ساجد علی یکم اگست کو کورنگی سے لاپتہ ہوا، 20، 22 دن ہوگئے سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایف آئی آر درج نہیں ہوئی.
درخواست گزار نے کہا کہ روزگار کماوں یا ایف آئی آر کے پیچھے جاوں، لاپتہ شہری کی اہلیہ نے بتایا کہ عمر فاروق کو نیو کراچی سے 4 اگست کو حراست میں لیا گیا، کوئی ادارہ نہیں بتارہا، درخواست گزار نے بتایا کہ رضوان، وسیع سمیت 4 شہریوں کو گلشن اقبال سے حراست میں لیا گیا، گمشدگی کی ایف آئی آرز درج ہو چکیں۔