کراچی : 14 سال بعد میرمرتضی بھٹو قتل کیس کی اپیل زیرسماعت آگٸی،سندھ ہاٸیکورٹ میں میرمرتضی بھٹو کے ملازم نورمحمد گوگا نے ملزموں کی بریت کیخلاف 2010 میں داٸرکی تھی،بدھ کو سماعت کے موقع پرمدعی مقدمہ کے وکلاء پیرمجید دانو،ظہیرسومرو اورسجاد عباسی عدالت میں پیش ہوئے،وکلاء کے پینل نے مدعی نورمحمد گوگا کی طرف سے وکالت نامے عدالت میں جمع کرواٸے،عدالت عالیہ نے اپیل کی سماعت تین ہفتوں کیلٸے ملتوی کردی.
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 20 ستمبر1996 کو میرمرتضی بھٹو اوران کےساتھیوں کو بیدردی سے گولیوں کانشانہ بنایا گیا،دسمبر2009 میں ماتحت عدالت نے 20 پولیس افسران کو بری کردیا تھا،ماتحت عدالت نے پولیس کے ہاتھوں قتل مرتضی بھٹو اور انکے ساتھیوں کو بےگناہ قراردیا تھا،اسی عدالت نے سابق چیف آٸی بی مسعود شریف،سابق ڈی آٸی آٸی جی پولیس شعیب سڈل کو بری کردیا تھا مرتضی بھٹو قتل کیس کے ملزم انسپکٹرحق نواز سیال نے خودکشی کرلی تھی،عدالت نے(اس وقت ایس ایس پی) آٸی جی واجد درانی،سابق ایڈیشنل آٸی جی (اس وقت ایس پی) پولیس شاہد حیات اوردیگرکو بھی بےگناہ قراردیا تھا۔