ماسکو : ولادیمیر پیوٹن کے خلاف بغاوت کرنے والے کرائے کے فوجیوں کے گروپ ”ویگنر“ کے سربراہ یوگینی پریگوژن کے روس میں ایک طیارہ حادثے میں مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاز میں نو دیگر افراد بھی سوار تھے جو مارے گئے۔ ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جانے والے طیارے میں سات مسافر اور عملے کے تین افراد سوار تھے۔
یوکرین میں روسی افواج کی جانب سے لڑنے والے پریگوژن نے روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے خلاف بغاوت کی تھی اور ماسکو کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا، لیکن پیوٹن سے بات کرنے کے بعد اپنا ارادہ بدل لیا تھا۔
BREAKING:
A private jet owned by Prigozhin was just shot down by Russian air defenses over Tver.
Around 10 people onboard have been killed. pic.twitter.com/mUCHws77Y0
— Visegrád 24 (@visegrad24) August 23, 2023
اس کے بعد انہوں نے اپنے گروپ سمیت روس چھوڑ کر بیلاروس میں پناہ لی تھی اور مبینہ طور پر وہاں کے فوجیوں کو تربیت بھی دے رہے تھے۔روسی خبر رساں ایجنسی ”تاس“ کے مطابق روس کی ایوی ایشن اتھارٹی ”روزاویتسا“ نے بدھ کو ایک نجی جیٹ ماسکو کے شمال میں تویر کے علاقے گر کر تباہ ہونے کی اطلاع دی جس میں مبینہ طور پر پریگون بھی سوار تھے۔
مبینہ طور پر کریش ہونے والے ایمبریئر طیارے کو حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مسافروں کی فہرست کے مطابق، ان میں یوگینی پریگوژن کا نام اور کنیت بھی شامل ہے۔
A private jet belonging to Wagner boss Yevgeny Prigozhin has crashed with all passengers and crew reportedly dying upon impact. #Prigozhin #Wagner pic.twitter.com/qWudAUcn1d
— Paul Golding (@GoldingBF) August 23, 2023
دوسری جانب بی بی سی کے مطابق ویگنر سے منسلک ٹیلی گرام چینل ”گرے زون“ نے اطلاع دی تھی کہ ایمبریئر طیارے کو ماسکو کے شمال میں واقع تویر کے علاقے میں روسی ائیر ڈیفنس سسٹم نے مار گرایا تھا۔ ”گرے زون“ کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے حادثے سے پہلے دو دھماکوں کی آوازیں سنی اور دھویں کی دو لکیریں دیکھیں۔
تاس نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ طیارے نے زمین سے ٹکراتے ہی آگ پکڑ لی۔ طیارہ آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت تک ہوا میں تھا۔ ایجنسی کے مطابق چار لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔