نوشہروفیروز: معصوم فاطمہ سے مبینہ زیادتی اور قتل کے معاملے کو انتظامیہ کی جانب سے بھی دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایس ایچ او ہنگورجہ بغیر وردی ایک پرائیوٹ گاڑی میں مقتولہ بچی فاطمہ کے گاؤں خان واہن پہنچ گیا جہاں پر اس نے شہید بچی کی والدہ پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ کو ہمارے بڑے افسر نے بلایا ہے۔مقتولہ فاطمہ کی والدہ نے کہا کہ اپ بغیر وردی اور پولیس موبائل کے ہیں،ہم آپ کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
اسی دوران میڈیا کی آمد کا سن کر ایس ایچ او وہاں سے فرار ہوگیا۔شہید فاطمہ کی والدہ نے بتایا کہ ایس ایچ او ہنگورجا زبردستی ہمیں اپنے ساتھ لےکر جانا چاہتا تھا،ہمیں یہ بھی پتہ نہیں ہے کہ یہ ایس ایچ او ہے بھی یا نہیں،انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ایسے پولیس افسران کو لگام دیں جو بلاجواز ہمیں تنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بااثر پیروں سے ملی ہوئی ہے، ہمیں شک ہے کہ کہیں انتظامیہ ہمیں بھی غائب نہ کردے۔