اسلام آباد (اُمت نیوز) توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل اور سزا معطلی کی درخواست پر سماعت آج ہو گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل ڈویژنل بنچ کیس کی سماعت کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے وکیل آج دلائل دیں گے۔
عدالت نے گزشتہ روز اٹک جیل حکام کو چیئرمین پی ٹی آئی سے وکلا بابر اعوان اور لطیف کھوسہ کو ملاقات کی اجازت دی تھی۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ پر عدم اعتماد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے اور اپنےکیسز، ٹرائل اور انکوائریاں اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور یا پشاور ہائیکورٹ منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت دوپہر 2 بجے سپریم کورٹ میں ہو گی۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ کیس سماعت کرے گا۔
گزشتہ روز دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے تھے کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں، ٹرائل کورٹ کے جج نے جلد بازی میں فیصلہ کیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال کا اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس پر 7 دن میں فیصلہ کرنے کا کہا اور ٹرائل کورٹ نے ایک ہی دن میں فیصلہ کر دیا، اگر کوئی فیصلہ غلط ہے تو اس میں مداخلت کر سکتے ہیں۔