لاہور: جماعت اسلامی نےبجلی کی قیمت میں اضافہ کیخلاف 2 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے چترال تک ظالمانہ فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکلیں گے، فیصلے برداشت اور ہضم کرنے کے قابل نہیں۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں مرکزی لیڈر شپ اور صوبائی امرا شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا، مہنگائی کے خلاف جاری تحریک میں مزید تیزی اور شیڈول پر مشاورت ہوئی۔ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافے پر اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے پر بھی غور کیا گیا۔
قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کئی اقسام کے ٹیکسز لگا کر عوام کا خون چوسا جارہا ہے،ہم2 ستمبر کو ملک بھر میں ہڑتال کریں گے کہ حکومت سخت فیصلے واپس لے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے 82 ویں یوم تاسیس پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ تشدد کا شکار رضوانہ بیٹی سے ملنے گیا،بچی کی والدہ نے بتایا کہ 13ہزار تنخواہ پر جج کی بیوی کے حوالے کیا تھا،کمسن رضوانہ کے بازو کو دیکھا تو ٹوٹا ہوا تھا،رضوانہ بچی کے سر پر ہاتھ لگایا تو کیڑے پڑے ہوئےتھے،جڑانوالہ گیاوہاں معصوم لوگوں کے گھر جلائے گئے ، اس وقت ملک میں انصاف نہیں ، سارانظام درہم برہم ہے ۔
میر جماعت اسلامی نے کہاکہ نگران حکومت نے آتے ہی پیٹرول 20روپے مہنگا کردیا،جس کی 25 ہزارتنخواہ ہو اور بل 40ہزار آجائے وہ کیسے گزارہ کرےگا،کئی اقسام کے ٹیکسز لگا کر عوام کا خون چوسا جارہا ہے،ہم ملک بھر میں ہڑتال کریں گے کہ حکومت سخت فیصلے واپس لے،13جماعتی اتحاد نے عوام کیلئے بارودی سرنگیں بچھائیں۔
ان کا کہناتھا کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہیں،دشمن عالمی طاقتیں پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں،آج بھی وہ لوگ مسلط ہیں جن کے بڑوں نے 1857میں انگریز کا ساتھ دیا۔
سراج الحق نے کہاکہ ان سیاسی اور معاشی دہشتگردوں کی وجہ سے پوری قوم رو رہی ہے،ہماری کرنسی نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش سے زیادہ کمزور ہو چکی،پیپلزپارٹی، ن لیگ، پی ٹی آئی کی حکومت میں سودی نظام چلتا رہا،پاکستان میں سودی نظام معاشی دہشتگردوں کی وجہ سے ہے، ان کا کہناتھا کہ ہماری عدالتوں میں غریب کو انصاف نہیں ملتا، اس ملک کے پاس آخری حل جماعت اسلامی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہماری نااہل حکومتیں باہر سے کوئلہ درآمد کرتی ہیں،کمیشن کی خاطر باہر کی حکومت سے معاہدے کئے جاتے ہیں،ہم ان ظالمونہ فیصلوں کو نہیں مانتے، حکومت چاہتی ہے کہ عوام کی سانسوں پر بھی ٹیکس لگا دے۔