کراچی (اُمت نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اس سے پہلے کہ ہم فیصلہ کریں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور ناجائز ٹیکسز فوری واپس لیںاور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کریں ،تنخواہ دار ملازمین کے ساتھ جاگیردار وں اور وڈیروں پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے ،سرکاری افسران اور اعلیٰ عہدیداران کی مراعات ختم کی جائے ، بجلی کے بلوں میں اضافے ، ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف عوام میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، آئندہ مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کریں گے کہ بجلی کے بلز جمع کروائے جائیں یا نہیں ،لوگ اب سڑکوں پر آچکے ہیں،اگر اضافہ واپس نہ لیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ،آج پیر کو تمام تاجر مارکیٹیں اور بازار بند رکھیں گے اورجماعت اسلامی کے تحت شہر کے تمام اہم مقامات پر مظاہرے ہوں گے اور 2ستمبر ہفتے کو ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے فائیواسٹار چورنگی نارتھ ناظم آباد میں بجلی کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافے، بھاری بلوں میں مختلف سرچارج او رٹیکسوں کی بھرمار،اووربلنگ، اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ او ردیگر مسائل کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے کے شرکاءنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لو ، ظالمانہ ٹیکس ختم کیا جائے ،شرکا نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ اور حکومت کے خلاف گلی گلی میں چور ہے کے الیکٹرک چور ہے ، شرم کرو شرم کرو ،بجلی کے بل کم کرو،چورہے چور ہے کے الیکٹرک چور ہے کے نعرے لگائے۔ حافظ نعیم الرحمن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں،حکومت ظالمانہ اضافے کے خلاف اپنا کوئی کردار ادا نہیں کررہی ،نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی دانشوارانہ باتوں سے لوگوں کے بجلی کے بل جمع نہیں ہوسکتے، متوسط طبقہ سے وابستہ لوگوں کے لیے بجلی کے بھاری بل جمع کروانا مشکل ہوگیا ہے،دوسری طرف حکمران طبقے میں 90فیصد ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کبھی بھی پیٹرول اور بجلی کے بل اپنی جیب سے جمع نہیں کروائے،یہی طبقہ 5ارب روپے کی بجلی مفت استعمال کررہا ہے،حکمران طبقہ جتنا جلد نوشتہ دیوار پڑھ لے اتنا اچھا ہے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ حکمران طبقے کوغلط فہمی ہے کہ اگر عوام بیدار ہوگئے تو ہم بیرون ملک چلے جائیں گے ،جیسے ماضی میں بڑے بڑے سیاستدان اور جرنیل ملک سے فرار ہوکر بیرون ملک میں پہنچ گئے تھے ، ہم کہتے ہیں کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں ایسا نہ ہو کہ عوام گھروں سے نکل کر محلوں کا رخ کریں اور بیرون ملک جانے کا موقع بھی نہ مل سکے، حکمرانوں کے لیکچر اب بے اثر ہوچکے ہیں ، حکمران طبقہ عوام پر آئی ایم ایف کی ایماءپر بجلی بم گرارہا ہے لیکن ان کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں معاشی ادارے نہیں طاغوتی ادارے کام کررہے ہیں جو 76سال سے ملک پر مسلط ہیں ،سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 40فیصد اراضی پر قابض جاگیرداروں اور وڈیروں کو ٹیکس فری قراردے دیا ،ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی بھی کو ٹیکس معاف نہ کیا جائے ،وڈیرے اور جاگیردار اپنی اولادوں کو بیرون ملک میں پڑھاتے ہیں لیکن قوم کو جاہل رکھتے ہیں،ٹیکس کا ظالمانہ نظام کسی صورت قبول نہیں ۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے ظالمانہ اضافے کے خلاف کوئی بھی سیاسی پارٹی میدان میں موجود نہیں ہے ،جماعت اسلامی واحد پارٹی ہے جو پورے ملک میں بجلی کے ظالمانہ اضافے کے خلاف سراپا احتجاج ہے ،حالیہ احتجاج کے بعدوائٹ کالر کرمنلز نے ویڈیو جاری کی اور کہاکہ کے الیکٹرک کے عملے پر جس نے حملہ کیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی،ہم کے الیکٹرک کے عملے سے الجھنا نہیں چاہتے لیکن واضح کردینا چاہتے ہیں کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے ورنہ حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہاکہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کی کوشش کررہی ہے ،نگراں وزیراعظم سن لیں کہ پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا خیال ذہن سے نکال دیں ،اگر نگراں وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ان کے پاس پیٹرول اور بجلی کم کرنے کا اختیار نہیں ہے تو وہ گھر چلے جائیں۔سید وجیہ حسن نے کہاکہ عوام دشمن فیصلوں کے نتیجے میں کراچی کے شہریوں کے لیے زندگی گزارنا مشکل کردی گئی ہے ،70سال میں اربوں روپے ڈالر ز کے قرضے لینے والوں نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ،حکمران عوام پر اربوں روپے کا بوجھ ڈال کر کہتے ہیں کہ عوام قربانیاں دیں،حکمران بتائیں کہ عوام تو 70سال قربانیاں دے رہی ہے ، حکمران بتائیں کہ انہوں نے کتنی قربانیاں دیں،عوام جاننا چاہتے ہیں کہ ملک میں موجود بیوروکریٹ، عدلیہ ، اعلیٰ افسران نے کتنی قربانیاں دیں ۔