راولپنڈی (اُمت نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ریاست کو بچایا نہیں بلکہ ڈبویا ہے کیونکہ عوام کا نام ہی ریاست ہے اور عوام سیاست کے لئے نہیں اپنی بقاء کے لئے سڑکوں پر آئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بجلی کا دگنا بل معاشی خودکشی ہونا ہے، اگلے مہینے دیکھیں پٹرول اور بجلی کیا رنگ دکھاتی ہے، وہ وقت آگیا ہے کہ ہمیں معاشی غلامی کی بیڑیاں توڑنی پڑیں گی، سفید پوش معاشی طور پر زندہ مرگیا ہے، صدر اور وزیر اعظم دونوں ٹوئٹر پر آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک اور غریب کو تباہی کی جانب ڈال کر اسحاق ڈار بھی لندن پہنچ گئے ہیں جہاں کا خمیر تھا وہیں پر سیاسی خاک پہنچ گئی ہے، یہ سارے رشتے دار اپنی اصل پناہ گاہ پر پہنچ گئے ہیں لیکن وہاں بھی گھر سے باہر نکلنے کی پوزیشن میں نہیں، پیپلز پارٹی بھی 90 دن کے الیکشن پر آ گئی ہے اور دوسری پارٹیاں بھی سوائے ن لیگ کے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سے اس کی اتحادی پارٹیاں بھی کنارہ کشی اختیار کریں گی، ساری خرابی کا بوجھ اب ن لیگ کو ہی اٹھانا پڑے گا، آہستہ آہستہ جے یو آئی، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی اس معاشی تباہی کی ذمہ داری نہیں لے گی، نگران وزیر اعظم کے کمرے کا اے سی بند کرنے سے غریب کے بل پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ جب 13 جماعتوں نے بجلی کے بلوں اور پٹرول کا آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا کیا اس وقت انکی آنکھیں بند تھی، پیپلز پارٹی نے سی سی آئی میں مردم شماری پر دستخط بھی کئے اور اب 90 دن کے الیکشن پر بھی سٹینڈ لے لیا ہے جو آئی ایم ایف کی ڈیل پر مٹھائیاں بانٹتے تھے اب لندن میں پناہ لئے بیٹھے ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ 85 آدمی وزیر رکھے اور آئی ایم ایف کی شرائط کو مان کر مٹھائیاں بانٹی گئی، اس مہنگائی اور بجلی کے بلوں پر نگران حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے سب کیا دھرا 16 ماہ کی 13 پارٹیوں کی حکومت کا ہے، 180 روپے فی کلو آٹا ،180 روپے فی کلو چینی اور دگنا بجلی کا بل عوام کہاں سے دیں گے۔