امریکہ (اُمت نیوز)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گرفتاری کے بعد کھیچی گئی قیدیوں والی تصویر سے 70 لاکھ ڈالرز کما لیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا کہنا ہے کہ انہوں نے جارجیا کے شہر اٹلانٹا کی فلٹن کاؤنٹی جیل میں 2020 کے انتخابات منسوخ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کے بعد 70 لاکھ ڈالر سے زائد جمع کیے ہیں۔
ترجمان ایکس اسٹیون چیونگ کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی سابق صدر کے ساتھ ایسا ہوا جس کے بعد ٹرمپ نے لاکھوں ڈالرز کے عطیات جمع کیے۔
چیونگ نے کہا کہ صرف جمعے کے روز ٹرمپ نے 4.18 ملین ڈالر کمائے، جو ان کی انتخابی مہم کا اب تک کا سب سے زیادہ کمانے والا دن ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ریکارڈ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کس طرح ٹرمپ کی قانونی مشکلات ان کی انتخابی مہم کے لیے چندہ جمع کرنے کا ایک ذریعہ بن رہا ہے، البتہ سابق صدر اپنے خلاف سیاسی آپریشن کے دفاع میں لاکھوں ڈالرز خرچ کرچکے ہیں۔
بڑھتے ہوئے قانونی الزامات بھی ریپبلکن صدارتی پرائمری میں ٹرمپ کی ساکھ کو متاثر کرنے میں ناکام رہے اور سابق صدر اب انتخابات میں باقاعدگی سے اپنے حریفوں کو 30 سے 50 پوائنٹس سے شکست دے رہے ہیں۔
سابق امریکی صدر نے اپنی پیشی کو ایک خوفناک تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ تاریخی مگ شاٹ کے لیے پوز دینا آرام دہ احساس نہیں تھا لیکن ان کی انتخابی مہم نے فوری طور پر اس کی فنڈ ریزنگ کی طاقت پر قبضہ کر لیا۔
ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل سائٹ اور ڈھائی سال میں پہلی بار ایکس پر واپس آکر تصویر شیئر کی اور اسے اپنے حامیوں کو فنڈ ریزنگ پیج پر بھیجنے کی ہدایت کی۔
ٹرمپ کے شاٹ میں انہیں سرخ ٹائی، چمکتے ہوئے بالوں اور برفیلے چہرے کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔
انتخابی مہم کی ایک حالیہ دستاویز پتہ چلتا ہے کہ سابق امریکی صدر نے 2023 میں 53 ملین ڈالر سے زیادہ جمع جب کہ ان کی سیاسی کمیٹیوں نے جنوری 2021 سے اب تک تقریباً 100 وکلاء اور قانونی فرموں کو کم از کم 59.2 ملین ڈالر ادا کیے ہیں۔