اسلام آباد: سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو مزید دو روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ۔
سیکریٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی جس دوران شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا، ایف آئی اے کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے وکیل صفائی بابراعوان کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کہ کچھ ہی دیر کے بعد سنا دیا گیا، عدالت نے شاہ محمود قریشی کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ۔
وران سماعت وکیل صفائی بابراعوان نے ایف آئی اے کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی ،وکیل صفائی بابراعوان نے سیکریٹ ایکٹ عدالت میں دلائل دیتے ہوئے مختلف اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ شاہ محمود قریشی کا سائفر کیس سے کوئی تعلق نہیں ،آرٹیکل 90،91 کے تحت شاہ محمود قریشی کا سائفر سے کوئی لینا دینا نہیں ۔
وکیل صفائی بابراعوان نے آئین کے آرٹیکل 90 اور 91 کو سیکریٹ ایکٹ عدالت میں پڑھا ،انہوں نے کہا کہ 9 دنوں سے شاہ محمود قریشی جسمانی ریمانڈ پر ہیں ۔
وکیل صفائی بابراعوان نے کہا شاہ محمود قریشی کا پہلے ہی کافی ریمانڈ دیا جا چکا ہے ۔سپیشل پراسیکیوٹر نے شاہ محمود قریشی کا موبائل برآمد کرنے کیلیے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ۔