کراچی(اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی کے خلاف دائردرخواست پر سندھ حکومت اور ڈی آئی جی ٹریفک سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ہے عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی، پیر کو دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ پورے شہر میں ڈبل پارکنگ ہو رہی ہے،عدالت نے استفسار کیا کہاں ہو رہی ہے ڈبل پارکنگ نشاندہی کریں،وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ڈی ایم سی، کے ایم سی والے پارکنگ دے رہے ہیں عدالت نے استفسار کیا کہ لیکن یہ کیسے اجازت دے سکتے ہیں وکیل نے بتایا کہ کراچی میں سب کچھ ہو رہا ہے .
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پارکنگ پلازہ بنا تھا سنا ہے بھوت رہ رہے ہیں وہاں،عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ہوا اس پارکنگ پلازہ کا؟ کے ایم سی کے وکیل نے بتایا کہ وہ پارکنگ پلازہ کے ڈی اے کے ماتحت آتا ہے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کروڑوں روپے لگے ہیں اس بلڈنگ بننے پرمسئلہ کیا ہے اس عمارت کا،وہ بلڈنگ استعمال میں ہے تو بتایا جائے،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اوور اور غیر قانونی چارچڈ پارکنگ ہو رہی ہے جگہ جگہ غیر قانونی پارکنگ ہو رہی ہے کے ایم سی کے وکیل نے بتایا کہ جو روڈ کے ایم سی کے ماتحت ہیں وہاں پارکنگ چارجڈ کے ایم سی کرتا ہے عدالت نے کہا کہ پارکنگ کے معاملے پر بہت سے ایمان دار افسران بھی مجبور ہو جاتے ہیں قانون پر عملدرآمد کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کسی مہذب معاشرے کا پتہ کرنا ہے ان کی سڑکیں جاکر دیکھیں عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ شارع فیصل پر جاکر دیکھیں کوئی الٹا آرہا ہے کوئی کھڑا ہوا ہے کوئی موبائل پر بات کر رہا ہے وکیل سندھ حکومت نے بتایا کہ سندھ حکومت کار پارکنگ کی اجازت دینے کا کوئی اختیار نہیں رکھتی۔