لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سزا معطل ہوئی ہے، ختم نہیں ہوئی، ان کی نااہلی بھی برقرار ہے، لاڈلے کو ریلیف دینا مقصود تھا۔
عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ توشہ خانہ پر شادیانے بجانے والوں نےبہت جلدی کی، مٹھائی نہ کھائیں، ابھی سائفر کا کیس لڑیں، سزا معطل ہونے پر بہت جلدی مٹھائی نہ کھا لیجیے گا، سزا اپنی جگہ قائم ہے، یہ ضمانت کی طرح ہے، اپیل میرٹ پر ہوگی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جج نے جوڈیشل ریمانڈ پر دیا تھا جو کل ختم ہو رہا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اس نے عدالت اور الیکشن کمیشن میں تسلیم کیا کہ توشہ خانہ کے تحائف بیچے، اس سارے کھیل میں صدرمملکت بھی شامل ہیں، صدرمملکت نے 14 اگست کو اپنے ہی پارٹی چیئرمین کی سزا 6 ماہ کم کردی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کا کیس جینوئن کیس ہے، سائفر جلسے میں لہرایا گیا، بھگتنا تو پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے جج ظفر اقبال تھے، ان پر حملےکیے گئے تو کیس ہمایوں دلاور کو ٹرانسفر ہوا، چالیس بار حاضری معافی کی درخواستیں منظور ہوئیں، جج ہمایوں دلاور نے یہی تو کہا کہ گواہ غیرمتعلقہ ہیں، چوری کی ہے، ڈکلیئر نہیں کیا ہے، بلیک مارکیٹ میں بیچا ہے۔
عطا تارڑ کا اپنی پریس کانفرنس کے دوران مزید کہنا تھا کہ تکنیکی بنیادوں پر کھیلیں گے، جیسے فارن فنڈنگ کا کیس 6 سال چلایا، سزا معطلی کی درخواست میں میرٹ ڈسکس نہیں کیے جاتے، سپریم کورٹ کے بینچ نے آؤٹ آف ٹرن ساری چیزیں ڈسکس کر دیں۔
دوسری جانب صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لاڈلے کو بچانے کے لئے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے۔ نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔ ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں، گھڑی بیچ کھانے والے کے سامنے قانون بے بس ہے۔
انہوں نے کہاکہ چور اور ریاستی دہشت گرد کی سہولت کاری ہوگی توملک میں عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا 9 مئی ہو،جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ ہو، پولیس پر پٹرول بم کی برسات ہو، سب معاف۔