اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل اور وزیر قانون اشتراوصاف کا کہنا ہے کہ سزا معطل ہونے سے نااہلی ختم نہیں ہوگی، ابھی انہیں جیل سے رہائی ملی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اشتراوصاف نے کہاکہ شارٹ آرڈر کے مندرجات دیکھ کر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے،شارٹ آرڈر کا مطلب ہے کہ ہائیکورٹ نے اس کیس کو ارجنٹ طریقے سے نمٹایا ہے،چھٹیوں کے باوجود اس کیس کو سنا گیا،جمعے والے جب ڈویژن بنچ نہیں بیٹھتااس دن بھی اس کیس کو سنا گیا،ان کا کہنا ہے کہ جس تیزی کے ساتھ اس کیس کی سماعت ہوئی ہے یہ قابل ستائش ہے۔
سابق اٹارنی جنرل نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے تمام عناصر کی مذمت کرتا ہوں،عدالتوں پر اثرانداز نہیں ہونا چاہیے،عدالتوں کو اپنے طریقے سے کام کرنے دینا چاہیے تاکہ وہ اپنے حلف کے مطابق فیصلہ کر سکیں۔
اشتراوصاف نے کہاکہ سزا معطل ہونے سے نااہلی ختم نہیں ہو گی،ابھی انہیں جیل سے رہائی ملی ہے،سائفر کیس میں بھی ضمانت ملے گی تو رہائی ممکن ہوگی ۔