پیکنگ: کم ہوتی شرح پیدائش اور بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کا مقابلہ کرنے کے لیے مشرقی چین کی چانگ شان کاؤنٹی نے ایک منفرد ترغیبی پروگرام متعارف کرایا ہے۔ کاؤنٹی اب جوڑوں کو 1,000 یوآن ($137) کا مالی انعام دے رہی ہے اگر دلہن کی عمر ان کی شادی کے وقت 25 سال یا اس سے کم ہو۔
گزشتہ ہفتے چانگشن کاؤنٹی کے آفیشل وی چیٹ اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے اعلان کا مقصد اسے فروغ دینا ہے جسے حکام پہلی بار جوڑوں کے لیے ”عمر کے لحاظ سے مناسب شادی اور بچے پیدا کرنے“ کا نام دے رہے ہیں۔
کاؤنٹی ان جوڑوں کے لیے جو خاندان شروع کرنے کا انتخاب کرتے ہیں بچوں کی دیکھ بھال، زرخیزی میں معاونت، اور تعلیم سے متعلق بہت سی سبسڈیز پیش کر رہی ہے۔
چین چھ دہائیوں میں اپنی پہلی آبادی میں کمی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ نمٹ رہا ہے جس نے حکام کو بلند شرح پیدائش کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف حکمت عملیوں کو تلاش کرنے پر آمادہ کیا ہے۔ ان حکمت عملیوں میں مالی مراعات اور بچوں کی دیکھ بھال کی سہولیات میں بہتری شامل ہے۔
چین میں شادی کے لیے قانونی عمر کی حد مردوں کے لیے 22 اور خواتین کے لیے 20 سال ہے لیکن شادی کرنے والے جوڑوں کی تعداد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس کمی نے شرح پیدائش کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کی ایک وجہ حکومتی پالیسیاں ہیں جو اکیلی خواتین کے لیے بچے پیدا کرنا زیادہ مشکل بناتی ہیں۔
جون 2022 میں جاری کیے گئے حکومتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شادیوں کی شرح ریکارڈ کم ہو گئی ہےصرف 6.8 ملین شادیاں ہوئیں جو 1986 کے بعد سب سے کم تعداد ہے۔ مزید یہ کہ 2022 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 800,000 کم شادیاں ہوئیں۔
سرکاری میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی زرخیزی کی شرح جو پہلے ہی دنیا کی سب سے کم ترین شرح ہے 2022 میں خطرناک حد تک 1.09 تک گرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔