اسلام آباد: عام انتخابات 90 روز کے اندرمنعقد کرنے کے معاملے پر سیاسی جماعتیں تقسیم کا شکار ہیں جبکہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی الیکشن کمیشن کے سامنے 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم حلقہ بندیوں کے بعد انتخابات کے حق میں ہیں۔انتخابی روڈ میپ پر الیکشن کمیشن کیجانب سے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور منگل کو پیپلز پارٹی کے 6 رکنی وفد نے چیف الیکشن کمشنر و ممبران سے مشاورت کی۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے پیپلزپارٹی کے وفد کو یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن جتنا جلد ممکن ہوسکے حلقہ بندی کا کام مکمل کرے گا، فوری بعد الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے گا۔ ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے وفد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتخابات میں تاخیر کی مخالفت کی ۔ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیاں ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے پیپلز پارٹی کا مؤقف رکھا ، اور بتایا کہ جب اسمبلی تحلیل ہو جائے تو مقررہ مدت کے دوران انتخابات ہونے چاہئیں ۔ انھوں نےکہا کہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ نئے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن تاریخ کے ساتھ شیڈول بھی جاری کرے ۔
شیری رحمان نے کہا ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے خدشات رکھے ،آئین میں الیکشن کروانے کیلئے 90 روز کا ہی وقت ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا سی سی آئی اجلاس میں میں اکیلا نہیں تھا جس میں مردم شماری کی منظوری دی گئی ،اجلاس میں سارے وزراء اعلیٰ نے آئینی پیچیدگی دور کی۔ بلوچستان عوامی پارٹی سے آج 2بجےاور عوامی نیشنل پارٹی سے آج 11مشاورت ہو گی۔علاوہ ازیں گزشتہ روز منگل کو الیکشن کمیشن کے آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق دو اہم اجلاس ہوئے ۔ پہلا اجلاس دوپہر 12بجے چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ کے ساتھ ہوا۔ جبکہ دوسرا اجلاس دوپہر ایک بجے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان کے ساتھ ہوا۔ اجلاس کی صدارت سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر نے کی ۔
چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ نے الیکشن کمیشن کو آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق بریف کیا۔ اور الیکشن کمیشن کو آئندہ انتخابات کے دوران ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ الیکشن کمیشن نے اِس سلسلے میں ہدایات بھی جاری کی ہوئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اِس پر مایوسی کا اظہار کیا اور ہدایات جاری کیں کہ جلد از جلد ٹرانسفر / پوسٹنگ کی تجاویز الیکشن کمیشن کو بھیجی جائیں ۔ چیف الیکشن کمشنر سکند رسلطان راجہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک غیر جانبدار ادارہ ہے اور الیکشن کے تمام مراحل آئین وقانون کی روشنی میں پرامن اورغیر جانبدارانہ انداز میں مکمل کئے جائیں گے ۔