اسلام آباد(اُمت نیوز)آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی۔ عمران خان کی لیگل ٹیم میں شامل سلمان صفدر، احمد مسرار اور انتظار پنجھوتھہ اٹک جیل میں موجود تھے۔ سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری کے لیے عدالت کے سامنے لایا گیا۔ عدالت نے حاضری لگانے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست بھی دائر کر دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی۔
وکلا نے موقف دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں، سیاسی انتقام کے لیے سائفر کیس بنایا گیا۔
واضح رہے کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں اور ایف آئی اے نے 16 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔ تاہم عدالت نے درخواست منظور نہیں کی اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایف آئی کے مطابق جوڈیشل ہونے کے بعد اسی کیس میں فزیکل کسٹڈی یا ریمانڈ نہیں مانگ سکتے، اب چالان جمع ہوگا اور ٹرائل چلے گا البتہ ملزم ضمانت کی درخواست بھی کر سکتا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کے باعث وزارت قانون نے سماعت اٹک جیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔