اسلام آباد ہائی کورٹ میں شیریں مزاری کی صاحبزادی ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہمی کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ایمان مزاری کو کہا تھا کہ اپنی ماں کی زبان کنٹرول کریں، مگر انہوں نے اپنی زبان خود کنٹرول نہیں کی۔
درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔شیریں مزاری نے بیٹی کی جانب سے وکیل زینب جنجوعہ کے ذریعے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
دوسرے کیسز میں ایمان مزاری نے حفاظتی ضمانت کی بھی استدعا کر رکھی ہے۔شیریں مزاری کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ اور قیصر امام عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ہم بڑے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، ایمان مزاری اس عدالت میں موجود تھیں میں نے ان سے کہا کہ اپنی ماں کی زبان کنٹرول کریں، ایمان مزاری نے یقین دہانی کرائی پھر انہوں نے اپنی زبان خود کنٹرول نہیں کی، 2023ء آئین اور عدلیہ پر عمل درآمد کے لحاظ سے تاریک ترین سال ہے۔