اسلام آباد (اُمت نیوز) پاکستان نے مہنگی بجلی کے تناظر میں ملکی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک پلان شیئر کر دیا۔
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ انہوں نے براہِ راست آئی ایم ایف حکام سے بات نہیں کی، پاکستان کی طرف سے ایک ٹیم نے عالمی ادارے کے حکام سے بات چیت کی ہے اور وہ آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے بلوں میں ریلیف پر آج جواب ملنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد 400 یونٹ والوں کو ریلیف ملے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بجلی بلوں میں ٹیکسیشن میں کمی کیلئے آئی ایم ایف ریلیف نہیں دے گا، بجلی بلوں کو اقساط میں وصول کرنے کیلئے آئی ایم ایف کی رضا مندی مل سکتی ہے، آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی تو 2 ماہ کیلئے معاہدہ ہو سکتا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے وزارت خزانہ تحریری گارنٹی دے گی، آئی ایم ایف حکام کو نگران وزیر خزانہ نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کی درخواست بھی کی ہے۔