لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کیخلاف فرد جرم ہے۔
پنجاب میں انتخابات پر عدالتی فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نظرِثانی درخواست سپریم کورٹ سے خارج ہونے پر تحریک انصاف کا رد عمل بھی سامنے آگیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آئین سے صریح انحراف کا مرتکب ہوا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے آئین کی حدود میں رہتے ہوئے پنجاب اور پختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کا آئینی و جمہوری قدم اٹھایا تھا۔
ترجمان تحریک انصاف کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کیخلاف سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کرکے ان کے کڑے محاسبے کی استدعا کریں گے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے مزید کہا کہ دستور اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بناتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مفصّل سماعت کے بعد 90 روز میں انتخابات سے متعلق آئین پاکستان کی تشریح کی اور الیکشن کمیشن کو 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بنایا۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کی منشا اور عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر عمل کی بجائے انتخابات کو غیرمعیّنہ مدت تک التوا میں ڈالنے کا مجرمانہ قدم اٹھایا۔ سپریم کورٹ نے معاملے پر اپنے تفصیلی فیصلے میں الیکشن کمیشن کے مجرمانہ کردار کی شرح و وضاحت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نظرِثانی درخواست پر سماعت کے دوران بھی الیکشن کمیشن اپنے خلافِ آئین اقدامات پر عدالت کو مطمئن کرنے میں مکمل ناکام رہا، عدالتِ عظمیٰ کے 4 اپریل کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی نظرِثانی درخواست کا سپریم کورٹ سے اخراج فی الحقیقت الیکشن کمیشن کیخلاف فردِ جرم ہے۔