اسلام آباد : افغانستان کے حوالے سے کثیر الجہتی ’’ماسکو فارمیٹ‘‘ کا اجلاس 29 ستمبر کو روس کے شہر کازان میں ہوگا، پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف علی خان درانی شرکت کریں گے۔ بھارت، چین، ایران سمیت دیگر شراکت داروں کے علاوہ طالبان نمائندگان کے جملہ وفد کی بھی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ اجلاس میں دہشتگردی اور منشیات کی سمگلنگ کے خاتمہ، تمام افغان سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کی عکاس ایک حقیقی جامع حکومت کی تشکیل کی اہمیت پر بات چیت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق کثیر الجہتی ’’ماسکو فارمیٹ‘‘ کا سالانہ اجلاس روس کے شہر کازان میں 29 ستمبر کو ہو گا، اجلاس میں افغانستان سے دہشتگردی اور منشیات سمگلنگ کے خاتمے، افغانستان میں تمام بڑے سیاسی گروہوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک حقیقی جامع حکومت کی تشکیل کی اہمیت پر بات چیت کی جائے گی۔اگرچہ 2022ء میں ہونیوالے اجلاس میں طالبان نے شرکت نہیں کی تھی تاہم اس بار امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ کابل کا ایک نمائندہ وفد اجلاس میں شرکت کرے گا۔
ماسکو فارمیٹ 2017ء میں روس، افغانستان، بھارت، ایران، چین اور پاکستان کے خصوصی نمائندگان کے درمیان جنگ سے تباہ حال افغانستان میں امن، استحکام اور قومی مفاہمتی عمل کو فروغ دینے اور مشاورت کیلئے بطور ایک علاقائی پلیٹ فارم قائم کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، پانچ وسطی ایشیائی ممالک، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان نے بھی ماسکو فارمیٹ میں شمولیت اختیار کی تھی۔
رواں سال سب سے زیادہ زور ایک جامع افغان حکومت کی تشکیل پر ہوگا۔ طالبان جن کی غالب اکثریت پشتون ہے، جو افغانستان کے متعدد قبائلی گروہوں میں سے ایک ہیں جو کُل افغان آبادی کا تقریباً 55 فیصد ہیں۔ موجودہ عبوری حکومت میں غیر پشتونوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، طالبان نے اگرچہ ایک جامع حکومت کی تشکیل کیلئے حامی بھری تھی جس میں غیر پشتونوں کو بھی شامل کیا جانا تھا لیکن تاحال ایسا نہیں ہو سکا۔