بھٹ شاہ: سندھ کےعظیم صوفی بزرگ اور شاعر حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے تین روزہ عرس کا افتتاح نگراں صوبائی وزراء وزیر قانون بیرسٹرعمر سومرو ،صوبائی وزیر کلچر سید جنید شاہ نے مزار پہ چادر چڑھا کر کردیا جس کے بعد ملکی استحکام کے لیئےدعاکی گئی۔نگران صوبائی وزراء نے محکمہ ثقافت کی جانب سے شاہ جو باغ میں قائم کئے گئے ثقافتی گوٹھ کا بھی افتتاح کیا جہاں پر روایتی ڈھول اور شہنائیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا گیا، ثقافتی گوٹھ میں اجرک، ٹوپی، لنگی، کاشی، جنڈی، دنبورو کے علاوہ مختلف کتاب گھروں کی جانب سے کتابوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔
ثقافتی ملاکھڑا اور گھڑ دوڑ کا انعقاد بھی کیا گیا۔ سگھڑ کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں سگھڑوں نےمقالے پڑھ کر حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ بعدازاں نگراں صوبائی وزراء نے راگی فقیروں سے شاہ کا کلام سنا۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے نگران وزراء کاکہناتھا کہ حضرت شاہ عبداللطیف نے نہ صرف سندھ بلکہ دنیا بھر کو امن و آشتی،بھائی چارے اور خدائے واحد کی پرستش کا پیغام دیا ہے۔ ان کا مزید کہناتھا کہ جیسے ہی کچے کے علاقے سے سیلاب کا پانی نکلے گا تو رینجرز کی مدد سے وہاں چھپے ہوئے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیاجائےگا۔ ہم نگران حکومت میں آئے ہیں کوئی لمباعرصہ حکومت کرنےکاارادہ نہیں ہے ہم آئین اورقانون کے تحت اپنا کام جاری رکھیں گے،سپریم کورٹ کے آئندہ چیف جسٹس قاضی فائز اور ان کی بینچ جوفیصلہ کرے گی ہم اسے قبول کریں گے.
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کی شاعری امن، بھائی چارے اور محبت کا انقلابی و آفاقی پیغام ہے، انہوں نے معاشرے کو انسانی زندگی اور معاشرے کو نئے زاویے سے دیکھنے کی ترغیب دی۔حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے سالانہ عرس پراپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کی شاعری کے مرکزی کردار خواتین ہیں، جو ثابت قدمی،جدوجہد اور حب الوطنی کی علامت ہیں،آج کی دنیا میں حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے پیغام کو فروغ دینے کی زیادہ ضرورت ہے۔