اسلام آباد(اُمت نیوز)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امید ہے کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ سے 25، 25ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 2سے 5سال میں پاکستان آئے گی۔
نگران وزیرِ اعظم کی زیرصدارت بجلی کے شعبہ کا جائزہ اجلاس ہوا، وزیر اعظم کو ملک میں بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد ، اصل پیداوار اور مختلف موسموں میں بجلی کی مجموعی ترسیل کے بارے آگاہ کیا گیا۔ بجلی پیداوار میں مختلف ذرائع کے استعمال کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے۔ تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے۔ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلیے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں، ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں مؤثر اضافہ ہوگا جس سے2کروڑ 70لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے پاور ڈویژن کی بیشتر کارروائی مکمل ہے۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ سے 25، 25ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دو سے پانچ سال میں پاکستان آئے گی۔انہوں نے کہا کہ9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ سماجی عدم توازن پیدا کرنے کی کوشش تھی، موجودہ خطرات سے قانون کے مطابق نمٹنا ضروری ہے اور وہ ایسے رویے سے قانون کے مطابق نمٹنے کی حمایت کرتے ہیں۔
نگران وزیراعظم سے نگران وزیرِ خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملاقات کی اور موجودہ ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دے کر حکومتی اخراجات میں کمی اور منصوبوں میں بہتری لائی جا سکتی ہے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کیلئے مزید مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین معاون فاؤنڈیشن ایڈمرل (ر) محمد آصف سندھیلہ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے فاؤنڈیشن کی دیہی علاقوں میں نظر انداز طبقوں کی فلاح و بہبود کیلئے خدمات کو سراہا۔