اسلام آباد (اُمت نیوز) 6 ستمبر 1965ء کو دشمن کے دانت کھٹے کرنے پر آج ملک بھر میں 58 واں یوم دفاع ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
آج کے روز 6 ستمبر 1965ء کو بھارت کے وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے پاکستان کے خلاف جنگ کا اعلان کیا جبکہ برطانوی وزیر اعظم ہیرالڈولسن نے بھارتی جارحیت کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت سے جنگ بندی کی اپیل کی۔
فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم حالت جنگ میں ہیں، ہمارے بہادر سپاہی دشمن کا حملہ پسپا کرنے کیلئے آگے بڑھ چکے ہیں، ہماری مسلح افواج اپنی جرأت اور بہادری ثابت کریں گی، ہماری بہادر افواج کا جذبہ ناقابلِ تسخیر ہے اور ہمارا عزم کبھی کمزور نہیں پڑا، افواج پاکستان دشمن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گی”۔
6 ستمبر 1965 کو بھارت کی جانب سے لاہور پر کیے گئے حملے کو پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا، پاک فوج کی واہگہ اور بیدیاں کے مقام پر بروقت کارروائی نے بھارتی حملہ پسپا کرتے ہوئے انہیں بھاری نقصان سے دوچار کیا، مؤثر کارروائی کی وجہ سے بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا لیا گیا۔
پاک فوج کی بہترین حکمت عملی کے باعث لاہور کے محاذ پر متعدد بھارتی ٹینک، بندوقیں اور دیگر جنگی سازو سامان تباہ کر دیا گیا، جسر کے مقام پر گھمسان کی جنگ کے بعد دریائے راوی کا جنوبی علاقہ بھارتی تسلط سے آزاد کرا لیا گیا، بازیاب شدہ علاقہ بھارتی فوجیوں کی لاشوں سے اٹا پڑا تھا جبکہ لاشوں کی تعداد 800 تک رپورٹ کی گئی، بھارتی افواج کو چھمب کے مقام پر بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
جنگ کے دوران تقریباً 35 بھارتی فوجیوں کو جنگی قیدی بنا لیا گیا اور 6 کے قریب 25 پاؤنڈز فیلڈ گنز بھی قبضہ میں لے لی گئیں، پاک فضائیہ نے پٹھان کوٹ کے ہوائی اڈے پر کامیابی سے حملہ کرتے ہوئے بھارت کے 22 جہاز تباہ کیے، 1965 کی جنگ میں پاکستانی عوام کا جوش و خروش بھی دیدنی تھا، ہزاروں شہری اپنے فوجی جوانوں کے شانہ بشانہ نعرے لگا کر ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔