اگرلوگ اپنی پسند کے لیڈر منتخب نہ کر سکیں تو جمہوریت بے معنی ہو جاتی ہے، فائل فوٹو
اگرلوگ اپنی پسند کے لیڈر منتخب نہ کر سکیں تو جمہوریت بے معنی ہو جاتی ہے، فائل فوٹو

صدر مملکت عارف علوی کے عہدہ صدارت کی آئینی مدت مکمل

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے 5 سالہ عہدہ صدارت کی آئینی مدت مکمل ہو گئی، عارف علوی نے 9 ستمبر 2018 کو صدارتی منصب سنبھالا تھا۔ذرائع کے مطابق عارف علوی عہدہ صدارت مکمل کرنے کے بعد ایوان صدر خالی نہیں کرینگے بلکہ نئے صدر کے انتخاب تک صدارتی فرائض سر انجام دیتے رہیں گے۔

جبکہ مدت پوری ہونے کے باوجودعارف علوی کو نئے صدارتی انتخاب تک اپنے عہدے پر برقراررہنے کا اختیار ہے یہ اختیار 18ویں ترمیم کے تحت تفویض کیا گیا نئے صدارتی انتخاب کے لئے الیکٹرول کالج ہی موجود نہیں ہے، اہم معاملات میں صدر کی جانب سے وزیر اعظم شہبازشریف سے حلف نہ لینا اور عمران خان کے کہنے پر قومی اسمبلی تحلیل کرنا تھا جو عدالت عظمی کی وجہ سے بچ گئی تھی۔ یا درہے کہ ڈاکٹر عارف علوی پانچ سالہ مدت پوری کرنے والے ملک کے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے چوتھے صدر بن جائیں گے ۔

اس سے قبل تین صدور نے اپنی مدت مکمل کی ہے، جن میں چوہدری فضل الہی ، آصف علی زرداری اور ممنون حسین شامل ہیں۔ کچھ آئینی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نئے صدر منتخب ہونے تک ایوان صدر ہی کے مکین رہیں گے اور بطور صدر اپنی فرائض سر انجام دیں گے۔صدر نے گزشتہ ہفتے بعض اہم مشاورتی میٹنگز کے بعد نئے صدر کے انتخاب تک فرائض ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی جبکہ صدر لاہور کا دورہ مکمل کر کے اسلام آباد واپس پہنچے۔اسلام آباد واپسی سے قبل صدر مملکت عارف علوی نے داتا دربار پر حاضری دی اور خصوصی دعائیں بھی کیں۔