رباط (اُمت نیوز) مراکش میں کوہ اطلس میں آنیوالے قیامت خیز زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 632 ہو گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی اور درجنوں تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز مراکش سے 44 میل دور جنوب مغرب تھا اور گہرائی زیر زمین 18.5 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
مراکش کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ساحلی شہروں رباط، کاسا بلانکا اور ایساویرا میں محسوس کیے گئے ہیں، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے آیا، زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافےکا خدشہ طاہر کیاجارہاہے ۔
خبررساں ادارے کے مطابق زلزلے سے 329 زخمیوں کو علاج کیلئے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ زیادہ تر جانی و مالی نقصان صوبائی علاقوں میں زلزلے کے مرکز کے قریب ہوا۔
مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں اور طبی مراکز میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے خون کے عطیات کی اپیل جاری کی ہے۔
مقامی آفیسر کا بتانا ہے کہ زلزلے سے زیادہ نقصان پہاڑی علاقوں میں ہوا جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔
رپورٹس کے مطابق تازہ زلزلے کو مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا گیا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں۔
زلزلے کے مرکز کے قریب ترین بڑے شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں منہدم ہوگئیں ، یہ علاقہ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی فہرست میں شامل ہے۔
مقامی ٹیلی ویژن نے زلزلے کے گرنے کی تصاویر دکھائیں جس میں مسجد کا تباہ شدہ مینار اور ٹوٹی ہوئی کاروں پر بکھرا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 4 فروری 2004 کو رباط سے 400 کلومیٹر شمال مشرق میں الحسیمہ صوبے میں 6.3 کی شدت کا زلزلہ آیا جس میں 628 افراد ہلاک اور شدید مادی نقصان ہوا تھا۔
29 فروری 1960 کو ایک زلزلے نے ملک کے مغربی ساحل پر واقع اغادیر شہر کو تباہ کر دیا، جس سے 12,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور شہر کی ایک تہائی آبادی متاثر ہوئی تھی۔
–