جڑانوالہ واقعہ کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جا ئیگا:نگران وزیراعظم

اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے مسیحی برادری کے وفد نے ملاقات کی اور سانحہ جڑانوالہ پر بروقت اقدامات کرنے پر شکریہ ادا کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تمام ریاستی مشینری اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں ہمارا آئین ذات پات, نسل اور رنگ کے امتیاز کے بغیر تمام شہریوں کو سماجی, مذہبی, سیاسی اور معاشی حقوق دیتا ہے۔ جڑانوالہ واقعہ کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے گا تاکہ ایسے واقعات کا سد باب ہو سکے، اقلیتی برادری اپنے مسائل اور تجویز حکومت تک پہنچائے , جہاں تک ممکن ہوا مسائل کا حل کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔وفد نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے خالد جارج کی بطور نگراں وفاقی وزیر انسانی حقوق تقرری کو خوش آئند قرار دیا، وفد میں اعجاز آگسٹن، آسیہ انصر، بشپ اندریاس، بشپ سیموئیل ازرایا ، بشپ جوزیف ارشاد، بشپ ہمفرے پیٹرز، پاسٹر ہنوک حشمت, پاسٹر اولیور ضیا شامل تھے ۔علاوازیں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے حج 2024 کیلئے پیشگی تیاریوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگران وزیرِ مذہبی امور انیق احمد اور سیکریٹری مذہبی امور کو اپنی نگرانی میں حج انتظامات کی پیشگی تیاری کی ہدایت کردی ، حج انتظامات کے جائزے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

وزیر اعظم نے وزارت مذہبی امور کو حج 2023 میں حجاج کی شکایات پر جامع رپورٹ پیش کرنے اور حجاج کی سہولیات اور شکایات کے اندراج کیلئے موبائل ایپلی کیشن اور ویب سائٹ بنانے کی ہدایت کر دی۔انوار الحق کاکڑ نے نجی حج کمپنیوں کے حوالے سے شکایات پر رپورٹ پیش کرنے اور نظام کیلئے اصلاحاتی کمیٹی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی کمپنیوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ نجی کمپنیوں سے جانے والے حاجیوں کو کسی قسم کی مشکلات نہ پیش آئیں، وزیر اعظم نے کہا کہ حجاج کے لیے کیے جانے والے انتظامات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے ۔دوسری جانب نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنحسین نے ملاقات کی۔ نگران وفاقی وزیرِ خرانہ ومحصولات ڈاکٹر شمشاد اختر بھی شریک تھیں۔

ناجے بنحسین نے وزیرِ اعظم کو عالمی بینک کے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی، سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں اور جنیوا میں سیلاب متاثرین کے لئے اعلان کی گئی امدادی رقم کی فراہمی کے حوالے سے پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑنے کہا ہے کہ عالمی بینک پاکستان کے پسماندہ علاقوں بالخصوص بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کیلئے کردار ادا کر رہا ہے،حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرے، متاثرہ علاقوں میں جاری بحالی کے کام کو جلد مکمل کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن انتظامی مدد فراہم کرے گی۔