اسلام آباد(اُمت نیوز)جی20 اجلاس کے منعقد ہونے کے چند گھنٹوں بعد کانگرس رہنماؤں نے ہفتے کے روز اتفاق رائے سے تفصیلی طور پر مسودہ جاری کیاجس میں مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
جی 20 ممالک کے اجلاس کے کچھ ہی دیر کے بعد کانگریس رہنما مسٹر رامیش کا کہناتھا کہ مودی سرکار نفرت انگیز تقاریر،ٹارگٹ کلنگ اور مقدس مقامات پر حملوں پر خاموش رہی،مودی کی پارٹی نے ہریانہ اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں منظم پولرائزیشن مہم چلاتے ہوئے ملک کے سماجی تانے بانے کو سبوتاژ کیا ۔
کانگریس لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سمٹ میں ماحولیاتی تحفظ پر گفتگو ان کے اقدامات کے برعکس اور متصادم تھی، مودی حکومت نے ہندوستان کے ماحولیاتی تحفظات کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے،مودی سرکار جنگلات پر انحصار کرنے والی کمزور برادریوں جیسے آدی واسیوں کے حقوق بھی چھینے ہیں جی 20 اور عالمی سطح پر دیگر سربراہی اجلاسوں میں وزیر اعظم کے بیانات سراسر منافقت پر مبنی ہیں۔
ماحولیاتی تحفظ کی بات کرنے والا مودی بذاتِ خود ہندوستان کے جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظات کی تباہی کا ذمہ دار ہےجی-20 اجلس میں مودی نے یوکرین کے خلاف جارحیت کی واضح طور پر مذمت کیوں نہیں کی.
ساشی تھرور نے اس سمٹ کو مودی کے اگلے انتخابات میں کامیابی کا ایک مہرہ قرار دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ مودی حکومت جی 20 اجلاس کو اثاثے کے طور پر استعمال کرے گا۔ الجزیرہ کا کہنا تھا کہ جی 20 اجلاس دراصل مودی کی انتخابات میں کامیابی کے لئے ہتھکنڈا ہے۔ فرانسیسی صدر میکرون اور دیگر یورپی صدور کا اس پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت جی 20 اجلاس میں رکن ممالک کے بیچ کشیدگی اور تلخی کو ختم کرنے میں ناکام رہا، اور بھارت جی 20 اجلاس میں حقیقی عالمی مسائل اجاگر کرنے میں بھی ناکام رہا۔