کراچی: کمرہ عدالت میں لاپتا افراد کے اہل خانہ کی اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے آہ و بکا لاپتا شہری سمیر خان کی والدہ کمرہ عدالت میں رو پڑیں روتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا کس حال میں کہاں ہے کچھ تو بتا دیں سندھ ہائیکورٹ نے شبانہ سمیت دیگر لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق دائردرخواستوں پرپولیس حکام سے لاپتا لڑکی شبانہ سمیت دیگر لاپتا شہریوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔
عدالت نے پولیس حکام کو لاپتا شہریوں سے متعلق دیگر صوبوں سے بھی رپورٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے منگل کو سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں لاپتا افراد کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے آہ و بکا کرتے ہوئے لاپتہ شہری کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ میرا بیٹا 7 سال سے لاپتا ہے میرا بیٹا کس حال میں کہاں ہے کچھ تو بتادیں لاپتا شہری ندیم کے والد نے روتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا بھی 9 سال سے لاپتا ہے جس کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ9 سال میں پولیس نے کیا کیا؟ پولیس نے بتایا کہ 9 سال میں 17 جی آئی ٹیز ہوچکی ہیں عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ 9 سال جی آئی ٹیز بنائی گئیں مگر رزلٹ کیا ملا تاحال شہری لاپتا ہے عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شبانہ کی بازیابی سے متعلق کیا اقدامات کیے ہیں اپ نے کیا لاپتا لڑکی کا پتا چلایا کہ کہاں ہے؟ کیا اس نے شادی کرلی؟ عدالت نے پولیس حکام سے لاپتا لڑکی شبانہ سمیت دیگر لاپتا شہریوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی عدالت نے پولیس حکام کو لاپتا شہریوں سے متعلق دیگر صوبوں سے بھی رپورٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی عدالت نے لاپتہ شہری سمیر کی بازیابی سے متعلق سی ٹی ڈی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔