مذہب کے نام پرانتشار پھیلانا ناقابلِ برداشت،نگراں وزیراعظم

گلگت: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےشہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، مذہب کے نام پر انتشار پھیلانا ناقابلِ برداشت ہے ،ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ نگران وزیراعظم گزشتہ روزدوروزہ دورہ پر گلگت پہنچے۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ آمد پر نگران وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔نگران وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اورنگران وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی، گورنرگلگت بلتستان مہدی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ نگران وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں یادگار شہداپر حاضری دی ،فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے ۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے نگران وزیراعظم کو مختلف امور پر بریفنگ دی۔ نگران وزیراعظم نے سکول کے طلبا و طالبات سے ملاقات کی اور طلبہ کے بنائے گئے مختلف ماڈلز کا معائنہ کیا۔انہوں نے طلبہ کی پینٹنگز، تعلیمی،سائنسی وتوانائی سے متعلق ماڈلز میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا اوربچوں کے ماڈلز اورطلبا و طالبات کی صلاحیتوں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے اساتذہ کی خدمات کوسراہا۔ انہوں نے ایک طالبہ کے سائنسی ماڈل کو سراہتے ہوئے اسے تعریفی سند دینے کی ہدایت کی۔نگران وزیراعظم نے طلبہ سےموسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق سوالات کئے۔ وزیراعظم نے کہا ہمارے بچوں میں سائنس کے میدان میں آگے بڑھنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔

نگران وزیرِ اعظم سےگورنر گلگت بلتستان مہدی شاہ نے ملاقات کی۔گورنر مہدی شاہ نے وزیرِ اعظم کو گلگت بلتستان کے انتظامی امور اور امن و امان کی صورتحال کےحوالے سے آگاہ کیا۔نگران وزیرِ اعظم سے وزیرِ اعلی گلگت بلتستان گلبر خان نے ملاقات کی اور گلگت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالےسے آگاہ کیا،عوامی فلاحی منصوبوں بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبوں کی ترقی کیلئے حکومت کےاقدامات پر بھی بریفنگ دی اور سیاحت کی ترقی کیلئے حکومت کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا۔وزیرِ اعلی نے وزیرِ اعظم کو روایتی پوشاک بھی پیش کی۔ نگران وزیراعظم نے گلگت بلتستان کابینہ کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔نگران وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی معاشی بحالی کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دینے اور حکومتی سبسڈی پر انحصار کرنے کی بجائے مقامی قابل کاشت زمین کو استعمال میں لا کر خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے کہا گلگت بلتستان کے بیشتر مسائل کا حل علاقہ میں سرمایہ کاری سے منسلک ہے۔اجلاس میں گلگت بلتستان میں گندم کی پیداوار پر سبسڈی کی فراہمی کا معاملہ زیرِ بحث آیا۔

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کو وفاق کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم کو ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سےبریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو آئی ٹی، صحت، تعلیم اور دیگرشعبوں میں پیشرفت ، ماحولیاتی اور سیاحتی شعبوں میں لیے گئے مثبت اقدامات ، گلگت بلتستان میں پن بجلی کی پیداوار کی حقیقی استعداد اور موجودہ پیداوار اور بجٹ کی صورتحال پر بھی بریف کیا گیا۔ وزیراعظم نے گلگت بلتستان انتظامیہ اور سیاسی قیادت کو تمام موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی افادیت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ نگران وزیراعظم سے گلگت بلتستان اور دیامر کے سیاسی اکابرین کے وفد نےملاقات کی۔ وفد نے وزیراعظم سے امن و امان کی صورتحال اورعلاقے کے دیگر مسائل پر گفتگو کی۔ وفد نے وزیراعظم کو بتایا گلگت بلتستان میں پولیس فورس جیسے ریاستی وسائل کی قلت ہے جس سے قانون کے نفاذ میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔

وزیراعظم نے ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مشاورتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نےوفد کو التوا کا شکار ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کی یقین دہانی کرائی۔ نگران وزیراعظم سے وزیراعظم ہائوس اسلام آبادمیں مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے مرکزی رہنماسیدال خان ناصر نے ملاقات کی جس میں بلوچستان کے مسائل ،سیاسی صورتحال اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیراعظم نے کہا نگران حکومت اپنے بنیادی مینڈیٹ صاف شفاف اور غیر جانبدار نہ انتخابات کرانے کیلئے پرعزم ہے، جیسے ہی الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں مکمل کرلےگا اانتخابات کرائے جائیں گے۔نگران وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا گلگت بلتستان میں مصروف دن گزارا،یادگارشہدا پر حاضری دی،گورنر اور وزیراعلی گلگت بلتستان سے ملاقات ہوئی،وزیر اعلی نے گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سےروایتی چادر اور ٹوپی کا تحفہ دیا، گلگت بلتستان کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کیساتھ غیر رسمی بات چیت کے دوران ان کا ٹیلنٹ اورمحنت دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، چیف سیکرٹری اور دیگر حکام کیساتھ میٹنگ میں گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں پیشرفت سے آگاہی ہوئی۔