اسلام آباد (اُمت نیوز) سپیشل کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کی۔
سکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیئرمین پی ٹی آئی کا اٹک جیل میں ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا وزارت قانون نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 9 وکلاء کو اٹک جیل جانے کی اجازت دی گئی جبکہ سائفر کیس کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم بھی اٹک جیل میں موجود تھی۔
بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روزہ کی توسیع کر دی، چیئرمین پی ٹی آئی کو 27 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔
سماعت سے قبل اٹک جیل کے باہر پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام درخواستیں زیر التوا ہیں سب سے اہم درخواست ضمانت کی ہے۔
سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آج دیکھتے ہیں کے سرکار کیا کہتی، پراسیکیوشن ضمانت کی درخواست پر عدالت کی معاونت نہیں کر رہی، چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی کوئی مناسب وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 10 نامزد مقدمات میں گناہ گار قرار دے دیا ہے، سابق وزیر اعظم کیخلاف مرکزی مقدمہ 96/23 کا چالان دو ہزار صفحات پر مشتمل ہے اور سوشل میڈیا سے متعلق 4 سو سے زائد شواہد ملے۔
گرفتار ملزمان کے بیانات اور نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی کو گناہ گار قرار دیا گیا ہے، جناح ہاؤس حملے میں براہ راست ملوث 80 ملزمان کے بیانات میں سازش کا عنصر واضح ہوا، 9 مئی کے واقعات پر براہ راست سازش کے شواہد بھی دوران تفتیش ملے۔
جے آئی ٹی حکام کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے اپنے بیانات حالات سے متضاد پائے گئے، دیگر 9 مقدمات میں بھی ٹھوس شواہد کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی گناہ گار قرار پائے، 14 مقدمات کا چالان جلد عدالت میں جمع کروا دیا جائے گا۔