لیبیا (اُمت نیوز) بدترین سمندری طوفان نے لیبیا کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں اموات کی تعداد 5 ہزار 200 سے تجاوز کر گئی جبکہ سیلابی ریلوں میں 10 ہزار افراد لاپتا ہوگئے ہیں۔ لیبیا کے حکام کا کہنا ہے درنہ شہر کی متعدد کالونیاں صفحۂ ہستی سے مٹ گئیں ہیں، درنہ اور قریبی علاقوں میں زیادہ تباہی ڈیم ٹوٹنے سے ہوئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حالات کے پیش نظرسڑکیں لاشوں سے بھر گئیں ہیں۔ امدادی کارروائیوں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ایک ہزار سے زیادہ لاشیں جمع کی گئیں، جن میں 700 لاشیں بھی شامل ہیں جنہیں اب تک دفنایا جا چکا ہے۔
https://x.com/Surgeo98n/status/1701711986214506629?s=20
لیبیا کے وزیر داخلہ عصام ابوزریبہ نے بتایا کہ سمندری طوفان کی تباہ کاریوں کے باعث حکومت نے بین الاقوامی اور مقامی ایجنسیوں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ سمندری طوفان کے باعث لیبیا کے شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردی گئی ہیں۔
یہ تباہی اتوار کی رات دیرنا اور مشرقی لیبیا کے دیگر حصوں میں ہوئی۔ جیسے ہی طوفان نے ساحل کو ٹکرایا، ڈیرنا کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی اور محسوس کیا کہ شہر کے باہر ڈیم ٹوٹ چکے ہیں۔