کابل : افغانستان کے سرکاری عہدیدار نے کہا ہے کہ چین نے کابل میں اپنا سفیر تعینات کردیا ہے، جنہوں نے اپنی دستاویزات طالبان کے وزیراعظم محمد حسن اخوند کو پیش کردیے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اگست 2021 میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد کسی بھی ملک کی جانب سے سفارتی سطح پر باقاعدہ پہلی تعیناتی ہے۔
طالبان کی حکومت کو تاحال کسی بھی ملک نے سرکاری سطح پر تسلیم نہیں کیا اور چین کی جانب سے اس تعینات کے حوالے سے بھی واضح نہیں کیا گیا ہے کہ آیا یہ بیجنگ کا طالبان کو تسلیم کرنے کی جانب قدم ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
IEA accepts credentials from new Chinese envoyhttps://t.co/zPpTGgcOod
The Islamic Emirate of Afghanistan’s Prime Minister, Mullah Mohammad Hassan Akhund, accepted the credentials of Zhao Xing.#ArianaNews #Afghanistan #China #Ambassador pic.twitter.com/rdEnWN1DEv
— Ariana News (@ArianaNews_) September 13, 2023
طالبان حکومت کے نائب ترجمان بلال کریمی نے بیان میں کہا گیا کہ امارت اسلامی افغانستان کے وزیراعظم محمد حسن اخوند نے افغانستان کے لیے چین کے نئے سفیر ژاؤ شنگ سے ان کی دستاویزات وصول کیں۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے چینی سفیر کی تعیناتی کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ افغانستان سے اگست 2021 میں بیرونی افواج کے انخلا اور طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد تعینات ہونے والے پہلے غیرملکی سفیر ہیں۔
کابل میں سفارتی مشنز کی سربراہی کے لیے پاکستان اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک اور بین الاقوامی مشنز نے اپنے سینئر سفارت کاروں کو تعینات کردیا ہے لیکن ان کے پاس ناظم الامور کا عہدہ ہے، جن کے پاس عام طور پر سفارتی ذمہ داریاں ہوتی ہیں تاہم باقاعدہ طور پر سفیر کا عہدہ نہیں رکھتے ہیں۔
طالبان کی حکومت آنے کے بعد کابل میں غیرملکی تعاون سے قائم گزشتہ حکومت کے دور میں تعینات متعدد سفیر اسی عہدے کے ساتھ کابل میں فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔