جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا، فائل فوٹو
جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا، فائل فوٹو

عمران خان کو کسی اور کیس میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کی ان کے وکیل کی عبوری ریلیف کی درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے9 مقدمات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس عامرفاروق، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدرعدالت میں پیش ہوئے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کیلئے اسپیشل پراسیکیوٹرز نے پیش ہونا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ سائبر کیس میں بھی 3 اسپیشل پراسیکیوٹرز کے سامنےدلائل دیئے، استدعا ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی عبوری ریلیف کی درخواست مسترد کردی اور ریمارکس دیے کہ ایسی کوئی روایت نہیں ڈالنا چاہتے، یہ آرڈر نہیں کریں گے۔

پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کےخلاف مقدمات کی رپورٹ جمع نہ کرائی جاسکی اور پولیس نے رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید وقت طلب کرلیا۔

وکیل سلمان صفدر نے مؤقف پیش کیا کہ ہم 6 ماہ سے رپورٹ مانگ رہے ہیں جو کہ نہیں دی جارہی، ہم اس وقت ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر نہیں کرسکتے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کو اگلی جمعرات تک ملتوی کر دیتے ہیں۔ جس پر وکیل سلمان صفدر نے استدعا کی کہ عدالت آئندہ سماعت تک عمران خان کو کسی اور کیس میں گرفتارنہ کرنے کے احکامات جاری کرے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم ایسا نہیں کریں گے، ان سے رپورٹ مانگ لی ہے جو آ جائے گی۔عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کردی۔