اسلام آباد: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا ریٹائرمنٹ کے آخری روز سپریم کورٹ میں 8کیسز کی سماعت مکمل کرلی ،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وکلا اور صحافیوں کا شکریہ ادا کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے آخری کیس میں وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ گڈ ٹو سی یو آل مائی فرینڈز ۔
وکیل میاں بلال نے کہاکہ جب ہائیکورٹ میں آپ کا پہلا کیس تھا تو بھی میں ہی آپ کے سامنے پیش ہوا، آج سپریم کورٹ میں آپ کاآخری کیس ہے تب بھی پیش ہو رہا ہوں۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کیس تو غیر موثر ہو گیا ہے،لیکن اگر دلائل دیں گے تو دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے ،وکیل میاں بلال نے کہاکہ آپ نے ہمیشہ تحمل سے ہمیں سنا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ہمارافریضہ ہے کہ سب کو تحمل سے سنیں ،کالا کوٹ پہن کر ہم خود کو بار کا حصہ سمجھتے ہیں،جسٹس ساحرعلی کہا کرتے تھے کہ بار تو ہماری ماں ہے،انشااللہ بار روم میں ملیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ میڈیا کے ساتھیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے مستعد رکھا، میڈیا کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں،میڈیا فیصلوں پر تنقید ضرور کرے لیکن ججز پر نہ کرے، تنقید کے جواب میں ججز اپنا دفاع نہیں کر سکتے،جج پرتنقید سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ سچ پر منبی ہے یا قیاس آرائیوں پر۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ججز پر تنقید جھوٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہئے ،اللہ کا شکرگزار ہوں جس نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی، اللہ کیلیے اپنا فریضہ ادا کیا۔