اسلام آباد :نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ حکومتی اخراجات کو کنٹرول، ریونیو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام سے روپے کی قدر میں بہتری ہوئی۔
نگراں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ چیلنجز سے گھبرا نہیں رہے ایک ایک کرکے حل کررہے ہیں، حکومتی اخراجات کو کنٹرول، ریونیو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
شمشاد اختر نے کہا کہ حکومت کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، ایگریکلچر سیکٹر سے امید ہے صورت حال میں بہتری ہوگی، اسٹیٹ بینک نے شرح سود نہیں بڑھایا اس سے بھی بہتری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت کے ساتھ انڈسٹری کی حالت میں بھی بہتری آرہی ہے، کوشش ہے ایسے اقدامات کریں جس سے لوگوں کو فائدہ ہو، اسمگلنگ کی روک تھام سے روپے کی قدر میں بہتری ہوئی۔
اس موقع پر نگراں وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ کئی سالوں سے بجلی کی چوری ہورہی تھی، بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے اچھے نتائج آرہے ہیں، ہم نے پاور ڈویژن میں کنٹرول روم بنایا ہے۔
نگراں وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں بجلی چوری کے خلاف اقدامات میں تیزی آئے گی، بجلی چوری پکڑنے کے ساتھ آئی پی پیز کے امور میں بہتری لانا ہوگی۔
نہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کے ٹیرف کی ایک سال سے ایڈجسٹمنٹ ہی نہیں ہوئی، اب ایک ساتھ ایڈجسٹمنٹ ہوگی تو صارف پر بوجھ پڑے گا۔
محمد علی نے کہا کہ سرکلرڈیٹ بہت بڑا مسئلہ ہے کیونکہ بجلی چوری اور بلز کا معاملہ تھا، بجلی کا سرکلرڈیٹ 2500 ارب اور گیس کا 2900 ارب پر پہنچ چکا، ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے گیس سیکٹر میں سود ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
نگراں وزیر توانائی نے مزید کہا کہ پالیسیز کو بدل رہے ہیں تاکہ گیس اور تیل کے ذخائر سے مستفید ہوں، جن ذخائر سے اگلے 6 ماہ میں گیس جلدی نکل سکتی ہے اس پر کام کررہے ہیں، ہمیں نقصان اور اضافی سبسڈی کے بغیر سارے کام کرنے ہیں، ہمیں آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے یہ کام کرنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس فیلڈز کی نشاندہی کرلی جو جلد پیداوار دے سکیں، پیر کو ان فیلڈز پر میٹنگ کرکے کام شروع کردیں گے۔