کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمدنے سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب میں ترامیم کو کالعدم قرار دینا غیر متوقع نہیں ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنی سروس کے ختم ہونے والی اننگز کے آخری گیند پر چھکا ماردیا حالانکہ توقع تھی کہ ”انہونی بارش” کے ذریعے یہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو نیب کے ذریعے احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بننے کا خطرہ ہے ، سیاستدانوں اور سول سروس کے احتساب کے ساتھ ہی دوسرے اداروں کا بھی رخ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار نگراں وزیر اعظم بھی نیب کے ریڈار پر آگئے ہیں۔ علاوہ ازیں سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی کے سینئر رہنما حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ، کچھ دن قبل ہی باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن پر حملہ کیا گیا اور اب حافظ حمد اللہ کو نشانہ بنایا گیا۔
جے یو آئی کی قیادت اور کارکنان کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے ، جے یو آئی نے ہمیشہ آئین، قانون اور امن کی بات کی ہے اور ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں ایسے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے۔انہوں نے کہا کہ ایسے حملے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں حملوں میں ملوث زمہ داروں اور کرداروں کو ظاہر کرکے ملک میں امن وامان قائم کیا جائے ۔