راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر)جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے دورمیں ملک کے سب سے بڑے ریاستی بینک کو براہ راست آئی ایم ایف کے تابع کیا گیا آج اسٹیٹ بینک وزیراعظم اور پارلیمینٹ کو جواب دہ نہیں ہے پاکستان کا مذہبی تشخص ختم کردیا گیا پاکستان پر دباؤ ہے قادیانیت کے حوالے سے کہ ختم نبوت کا قانون واپس لیا جائے عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے پاکستان کو نہ صرف معاشی بلکہ بڑی نظریاتی جنگ کا سامنا ہے جسے ہم نے جیتنا ہے پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رات لیاقت باغ میں تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
کانفرنس کا اہتمام عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شرجیل میر نے کیا تھاکانفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ اوروفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما قاضی عبدالرشیدسمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان کیلئے قربانیاں آئی ایم ایف کیلئے نہیں دی گئی تھیں ہمیں نہیں معلوم پاکستان کے اوپر کہاں کہاں سے دباؤ ہے ہمیں بڑی نظریاتی جنگ کا سامنا ہے جو ہم نے جیتنی ہے علماکرام انبیاء کے وارث ہیں عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے ہمارے اکابرین نے آئین پاکستان بنایا اس میں قرارداد مقاصد شامل کی گئی سال 1988 سے قومی اسمبلی میں ہوں اسمبلی ایجنڈے کے لوگوں سے بھر دی جاتی ہے پاکستان کو سیاسی عدم استحکام اور امن امان کی موجودہ صورت حال نے تباہ کیا12 آپریشن کئے گئے قبائل نے گھر بار چھوڑے کہاں ہے امن و امان دکھائیں ہمیں میرا قبائلی علاقہ اور صوبہ جل رہا ہے باجوڑ جلسے میں میرے 70 ساتھی شہید ہوئے آج مستونگ میں حافظ حمداللہ کو نشانہ بنایا گیا ہم نے کوئی فرقہ وارانہ جنگ نہیں لڑی نہ کسی کے خون کو بہانا جائز قرار دیا ہم سیاسی محاذ پر اپنی لڑائی جاری رکھیں گے عوام نے بھی اپنی سمت ٹھیک رکھنی ہے اسلامی نظریاتی کونسل اپنا کام مکمل کرچکا ہے لیکن انکی تجاویز پر عمل نہیں کیا جاتا عوام کو اپنی سوچ میں تبدیلی لانی ہوگی پاکستان پر قادیانیوں کو تسلیم کرنے کیلئے ہر طرف سے دباؤ ہیانہوں نے کہاکہ فلسطینی اور کشمیری دربدر ہیں انکی کوئی آواز سننے کو تیار نہیں پاکستان پر مسلمانوں کی لاشوں پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دباؤ ہے پاکستان میں آئین اور جمہوریت کا بند ٹوٹ گیا تو باقی کچھ نہیں بچے گا جس طرح قادیانیت بر صغیر کا مسئلہ دینی مدرسہ بھی برصغیر کا مسئلہ ہے ہمارے ملکی ادارے اور دانشور مدرسوں کو دہشت گردی سے جوڑتے ہیں کسی کا باپ بھی دینی مدارس کو بند نہیں کرسکتا عقیدہ ختم نبوت کے قلعے میں شگاف ڈالنے والے لوگ آج بھی دنیا بھر میں مصروف ہیں سال 1974 میں عقیدہ ختم نبوت کے خلاف سازش کو کچلا گیا آئین پاکستان میں عقیدہ ختم نبوت کی متفقہ ترمیم منظور کی گئی ہے عالمی برادری کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے متفقہ ختم نبوت کے قانون کا احترام کرنا چاہیے آج پاکستان پر دباؤ ہے قادیانیت کے حوالے سے کہ ختم نبوت کا قانون واپس لیا جائے پاکستان کے اداروں اور حکومتوں کے اوپر دباؤ ہے کہ 1974 کی ترمیم کو واپس لے ہماری ملکی معیشت کو جس طرح زمین بوس کیا گیا اس کی نظیر نہیں ملتی انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کو ایک دلدل کی طرف دھکیلا گیا جو حکومت سامنے نظر آتی ہے اس پر الزام آتا ہے یہ نہیں دیکھتے معیشت کو یہاں کس نے پہنچایا آج اسٹیٹ بینک وزیراعظم اور پارلیمینٹ کو جواب دہ نہیں ہے ملک کے سب سے بڑے ریاستی بینک کو براہ راست آئی ایم ایف کے تابع کیا گیا آئی ایم ایف کے تابع ہوکر آپ کسی چیز کی قیمت نہیں بڑھا سکتے ان حالات سے نکلنا ہے کہ نہیں یہ سوال اہم ہے عوام جن سے امید لگائے بیٹھے ہیں ان کے پاس ان حالات سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں پاکستان کا مذہبی تشخص ختم کردیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسئلہ ختم نبوت امت مسلمہ کا عقیدہ ہے عقیدہ ختم نبوت کا پہرہ قرآن کریم خود کررہا ہے ملت اسلامیہ خوش نصیب امت ہے جس پر دین مکمل ہوچکا امت مسلمہ شریعت سے دور ہورہی ہے دن بہ دن دشمن قوتیں امت مسلمہ کی تقسیم کے باعث کھیل کھیل رہی ہے ریاست پاکستان کا مذہب دین اسلام تسلیم شدہ ہے قومی اسمبلی میں ایسے قوانین سامنے آرہے ہیں جو اسلام سے متصادم ہیں وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ دیا حکومت سودی نظام ختم کرے حکمرانوں نے غریب سے جینے کا حق چھین لیا ہے دشمن ہمیں معاشی، سیاسی اور مذہبی طور کمزور کرنا چاہتا ہے عقیدہ ختم نبوت اسلام دشمن قوتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا انہوں نے مولانا حمداللہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سراج الحق پر باجوڑ میں حملہ ہوا اسلام دشمن قوتیں ہر سطح پر ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے عقیدہ ختم نبوت پر پہرہ دینا ہمارا دینی فریضہ ہے اسکا تحفظ کرتے رہیں گے وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما قاضی عبدالرشید نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا نظریہ دین اسلام کی بنیاد ہے اسلام کے قلعے میں شگاف ڈالنے کیلئے عقیدہ ختم نبوت پر سازشی عناصر ہمیشہ سرگرم رہے عقیدہ ختم نبوت کی سربلندی کیلئے مسلمانوں نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں 6 ستمبر پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا دن ہے 7 ستمبر پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کی بنیاد ڈالی گئی ہے تحفظ ختم نبوت کانفرنس کا پیغام ہے پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرینگے امت مسلمہ نے ختم نبوت کے حوالے سے بے مثال قربانیاں دی ہیں ختم نبوت پر پورے دین اسلام کی عمارت کھڑی ہے اسلام دشمن قوتوں نے ہمیشہ ختم نبوت عقیدے کے خلاف سازشیں کی ہیں۔