اسلام آباد(اُمت نیوز)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے انکشاف کیا کہ بورڈ میں بطور چیف سلیکٹر ایک ماہ یا اس سے تھوڑا زائد عرصہ گزارنا کسی افرتفری سے کم نہیں تھا۔
نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ بطور چیف سلیکٹر بابراعظم اور ٹیم مینجمنٹ کے ہمراہ رہا ہوں لیکن یہ بات بتادوں کہ کپتان اور کوچ کا انتخاب بلکل مختلف ہوتا تھا، دونوں مجھے الگ رپورٹس دیتے تھے جبکہ رابطہ نام کی کوئی چیز موجود نہیں تھی، میں خود حیران تھا کہ بورڈ چل کیسے رہا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیف سلیکٹر ایک ماہ یا اس سے تھوڑا زائد عرصہ گزارنا کسی افرتفری سے کم نہیں تھا۔
سابق کپتان مشورہ دیا کہ ہمارے پاس ٹائم نہیں ہے اب ورلڈکپ کھیلنے جانا ہے، میرے خیال میں مکی آرتھر سمیت تمام سینئرز کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے تاکہ مضبوط حکمت عملی بنائی جاسکے اور سخت فیصلے کرنے سے نہ گھبرائیں۔ ایسے فیصلوں سے یا تو آپ جیتیں گے یا آپ سیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم 3 سال سے ٹیم کی قیادت کررہے ہیں انکے اردگرد پیشہ ور افراد موجود ہیں، وہ اپنی کپتانی کو بہتر کرنے کیلئے بات کریں، وہ بڑے کھلاڑی ہیں لیکن انہیں چاہیے، لوگ انہیں بطور کپتان یاد رکھیں۔
واضح رہے کہ ایشیاکپ میں پاکستان کی بھارت اور سری لنکا کے خلاف شکست پر بابراعظم کی کپتانی پر کڑی تنقید کی گئی تھی جبکہ سری لنکا کے خلاف اہم معرکے میں انکی کپتانی پر سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔