لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے ہمیں انتقام کی کوئی خواہش نہیں، کسی بدلے کی تمنا نہیں لیکن پاکستان کو یہ برے دن دکھانے والوں کا احتساب ضرور ہو گا۔ لکھ کر دیتا ہوں انتخابات میں کامیاب بھی ہم ہی ہوں گے۔ لاہور کے نجی ہوٹل میں مسلم لیگ (ن) کے گرینڈ مشاورتی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے دور میں پٹرول 65 روپے تھا، آج 332 روپے ہے ،آٹا 35 روپے رہا، آج 160روپے ہے ۔نوازشریف کے دور میں موٹرویز بھی بن رہی تھیں ، ترقی بھی ہو رہی تھی ۔ قوم کو یہ سب حقائق معلوم ہونے چاہئیں ،قوم کو انہیں معاف نہیں کرنا چاہیے ،مٹی پاؤ نہیں چلے گا، یہ مٹی پاؤ والا معاملہ نہیں ہے ۔ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی قیمت ہم نے ادا کی ہے۔ پی ڈی ایم ملک کو ڈیفالٹ سے نہ بچاتی تو آج پیٹرول ہزار روپے لیٹر ہوتا۔
لیگی قائد نے کہا کہ مریم نواز شریف، حمزہ شہباز شریف سمیت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بغیر کسی جرم کے جیلیں اور سختیاں بھگتیں۔ احسن اقبال ، رانا ثناءاللہ اور حنیف عباسی سمیت ہمارے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے کسی جرم کے بغیر ہی ظلم برداشت کیے،یہ کون لوگ ہیں؟ جنہوں نے آج پاکستان کا یہ حشر کر دیا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ آج غریب روٹی کو ترس رہا ہے، ملک کو اس حال تک کس نے پہنچایا ہے؟ آج عوام روٹی کے لئے پریشان ہیں۔ 2017 ء میں تو یہ حالات نہیں تھے۔ 2017 ء میں آٹے، گھی اور 50 روپے چینی مل رہی تھی۔ 2017 ء میں جسے 1000 کا بل آتا تھا، اسے آج 30 ہزار بجلی کا بل آ رہا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ عوام کہاں سے یہ بجلی کے بل ادا کریں؟ عوام روٹی کھائیں، بجلی کا بل ادا کریں یا دوائی خریدیں؟ ملک اور عوام کو ان حالات سے دوچار کرنے والے کون ہیں ؟ قوم کو اس حالت تک پہنچانے والے کردار اور چہرے ہمارے سامنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تو ایک منٹ میں احتساب ہوتا ہے لیکن ملک وقوم کو اس حال کو پہنچانے والوں کا احتساب بھی ہوگا؟ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہمارے دور میں ملک ایٹمی قوت بنا۔ ملک کو جوہری قوت بنانے والے شخص کو جلا وطن کیا جاتا ہے، جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور دہشت گردی کی عدالت سے 27 سال کی سزا سنائی جاتی ہے۔ کیا نواز شریف کا قصور یہ تھا کہ اس نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا؟ جو شخص ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلاتا ہے، چار جج بیٹھ کر کروڑوں عوام کے مینڈیٹ والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے آلہ کار ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ تھے۔