اسلامو فوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں، ترک صدر

نیویارک (اُمت نیوز ) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں، بعض لوگ ان خطرناک رحجانات کی حوصلہ افزائی کر کے آگ سے کھیل رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ روز ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ مسلم دنیا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی وجہ سے غم و غصہ ہے، وہ ذہنیت جو یورپ میں آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے درحقیقت اپنے مستقبل کو تاریک کر رہی ہے ۔

ان کاکہنا تھا کہ ترکیہ تمام فورمز پر اسلامو فوبیا کے واقعات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔

رجب طیب نے مقبوضہ کشمیر میں امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن،علاقائی سلامتی ،استحکام اور خوشحالی کیلئے تنازع کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے ، پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت اور تعاون کے ذریعے کشمیر میں منصفانہ اور دیرپا امن کا قیام ممکن ہو گا، مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں، مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلیے ترکیہ اپنا کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے۔

انہوں نے افغانستان کے بارے میں کہا کہ افغان عوام نصف صدی سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، انہیں سیاسی مقاصد سے قطع نظر انسانی امداد اور مدد کی اشد ضرورت ہے، افغان عبوری حکومت میں تمام طبقات کی منصفانہ نمائندگی بین الاقوامی سطح پر افغانستان کی مثبت پذیرائی کی راہ ہموار کرے گی۔

ترکیہ کے صدر نے کہا کہ پرامن ملک ہونے کی حیثیت سے ہم اس اجلاس کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی کو بہتر انداز میں کرنا چاہیے، امن کے قیام کے لئے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، روس یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکیہ دنیا میں تنازعات کے خاتمے اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، شام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے۔

انہوں نے ترکیہ میں گزشتہ سال زلزلہ متاثرین کی مالی امدادی پر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔