اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مقدمات میں درخواستیں عدم پیروی پر خارج کرنے کے خلاف کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف نو مئی واقعات، جوڈیشل کمپلکس حملہ اور جعلسازی کے مقدمات میں ٹرائل کورٹس سے عدم پیروی پر درخواستیں خارج کرنے کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عمران خان کی اپیلوں پر سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت میں پیش ہوکر مؤقف اپنایا کہ سائفر کیس میں بلا جواز گرفتاری کی گئی، انتقامی کارروائیوں کے خلاف عدالتی فیصلہ آج نہیں آئے گا تو پھر کب آئے گا؟
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا ماضی کرپشن سے پاک ہے، ان پر اسلام آباد میں مقدمات درج کیے گئے، 200 کے قریب کیسز میں عمران خان ضمانت پر تھے۔
وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں بلا جواز گرفتاری کی گئی، ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی، 6ماہ سے ہماری ضمانت کی درخواستیں التوا کا شکار ہیں۔
عدالت نے عمران خان کی 9 مقدمات میں درخواستیں عدم پیروی پر ٹرائل کورٹس کی جانب سے خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔