اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا،جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی آئندہ سماعت اوپن کورٹ میں ہو گی،شاہ محمود کابھی 10 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔پولیس کی بھاری نفری میں 15گاڑیاں ، 2بکتر بند اور ایک ایمبولینس قافلے میں شامل تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو موٹروے کے راستے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی احکامات کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں گی ، اٹیچ باتھ والا کمرہ جیل میں فراہم کیا جائے گا، کھانے کے حوالے سے تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا، ایک ملازم بھی 24 گھنٹے فراہم کیا جائے گا۔قبل ازیں آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ایف آئی اے نے چالان جمع نہ کروایا جس پر عدالت نے ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس اکتوبر تک توسیع کردی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا ، میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں۔ادھراسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی آئندہ سماعت اوپن کورٹ میں ہو گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی درخواست ضمانت پر ان کیمرا سماعت کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی آئندہ سماعت اوپن کورٹ میں ہو گی۔ پراسیکیوشن چاہے تو اِن کیمرہ سماعت کیلئے الگ سے درخواست دے سکتی ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ان کیمرا سماعت کی استدعا پر محفو ظ کیا گیا فیصلہ سنا یا۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست منظورکرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ اٹک جیل منتقل کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا گیا۔ عدالت نے کہا توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کے بعد پٹیشنر کا موجودہ سٹیٹس انڈر ٹرائل قیدی کا ہے ۔بطور سابق وزیراعظم چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں بہتر کلاس ملنے کے حقدار ہیں۔عدالت نے تحریری حکمنامے میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جم کا سامان مہیا کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت اس طرح کی ہدایات جاری نہیں کر سکتی۔