لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹیشن پر ڈیل کا اعتراف کرلیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے میں جھول ہوتا تو یہ ساری باتیں نہ ہوتیں، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پرعملدرآمد ہونا چاہیئے، دھرنے والوں کو وہی لے کر آئے تھے جنہوں نے نوازشریف کے خلاف سازش شروع کی تھی۔
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ پارٹی قیادت نے محسوس کیا کہ اس وقت توسیع کے فیصلے کے ساتھ جانا چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے شرط لگائی کہ اس کی ریٹرن فیور نہیں ہوگی، توسیع پر ووٹنگ سے پہلے مجھ سے کہا گیا کہ ریٹرن میں کیا چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا کہ آپ جون میں پنجاب کی حکومت اور دسمبر تک وفاقی حکومت لے لیں، میں نے ان سے کہا کہ میری قیادت کی ہدایت ہے کہ ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں، جن سے میری ملاقات ہوئی انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے بہت برداشت کرلیا۔