پشاور(اُمت نیوز) نئی حلقہ بندیاں اور ردوبدل کو مسترد کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی نے عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔
صدر اے این پی پختونخوا ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختو نخوا کی آبادی ارادتاً کم ظاہر کی گئی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، حلقہ بندیوں میں غیر ضروری ردوبدل کی وجہ سے پورے سیاسی عمل پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے قومی اسمبلی کی چھ نشستیں کم کرنا زیادتی اور ناانصافی ہے، پختونخوا کے لاکھوں لوگ دہشت گردی کی وجہ سے دیگر صوبوں میں مقیم ہیں اور مردم شماری میں انہیں نظرانداز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف قدرتی وسائل پر اختیار نہیں تو دوسری جانب پختونخوا پر بین الاقوامی تجارت بھی بند کر دی گئی ہے، پختونخوا صوبہ قدرتی وسائل سے مالامال اور مالدار ترین صوبہ ہے لیکن ہمیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا۔ دہشتگردی سے متاثرہ صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک برداشت نہیں کریں گے۔
صوبائی صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بہت جلد رابطہ کرکے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔