واشنگٹن(اُمت نیوز)کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان تحریک کے متحرک سکھ رہنما کے قتل کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کرنے کے بعد مودی سرکار کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے اور اب امریکا نے بھی یہ معاملہ براہ راست انڈین گورنمنٹ کے سامنے اُٹھایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے بھارتی ہم منصب جے شنکر کے ساتھ گفتگو میں سکھ رہنما کے قتل کا معاملہ اٹھایا۔
امریکی وزارت خارجہ کے حکام نے مزید بتایا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کہا نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات میں زور دیا کہ سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈی حکومت کے ساتھ تعاون کرے۔
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر امریکا پہنچے ہیں جہاں انھوں نے اپنی امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے سمیت امریکی مشیر قومی سلامتی کونسل سے بھی ملاقات کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کیے تھے۔ دوسری جانب بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔
جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا اور تاحال دونوں کے تعلقات کشیدہ ہوگئے۔