کراچی : شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا یتیم نوجوان عدنان اسپتالوں کی بڑی نا اہلی کے باعث اپاہج ہو گیا۔کراچی کے شہری صرف ڈاکووں کے نہیں بلکہ اسپتالوں کے رحم و کرم پر بھی آ گئے ہیں، گزشتہ روز سرجانی میں ہونے والے تکلیف دہ واقعے نے درد مند دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والے یتیم نوجوان عدنان نے صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک 6 ایمبولینسوں میں 2 پرائیویٹ اسپتالوں سمیت 5 اسپتالوں کا سفر کیا، غریب نوجوان تڑپتا رہا،چیختا رہا اور پرائیویٹ اسپتال پیسے مانگتے رہے، جبکہ شدید زخمی نوجوان کو پانچ اسپتالوں میں جانے کے لیے 6 مرتبہ ایمبولینسز لیٹنا پڑیں۔عدنان کے ساتھیوں نے تکلیف دہ احوال بیان کیا، ساتھیوں کے مطابق عدنان سرجانی میں دکان پر ملازمت کرتا ہے، 4 مسلح ملزمان لوٹ مار کے لیے آئے تھے، عدنان بھاگا تو ملزمان نے اس پر 2 گولیاں چلا دیں جو اسے جا لگیں۔وہ سب سے پہلے عدنان کو پرائیویٹ اسپتال لے گئے لیکن انھوں نے کیس لینے سے انکار کیا جس پر وہ عدنان کو ایک اوراسپتال لے گئے، لیکن اس نے بھی علاج سے انکار کیا، پھر وہ نجی اسپتال پہنچے۔ساتھیوں کے بیان کے مطابق اس اسپتال نے یومیہ 35 ہزار روپے مانگے تو وہ عدنان کو لے کر جناح اسپتال پہنچ گئے لیکن جناح اسپتال کے عملے نے کہا کہ ہم علاج نہیں کر سکتے، جس پر وہ زخمی عدنان کو دوپہر 2 بجے سول اسپتال لے گئے۔عدنان کے ساتھیوں نے بتایا کہ سول اسپتال کے ٹراما سینٹر نے ان سے کہا کہ اب علاج نہیں ہو سکتا، ٹانگ کاٹنی پڑے گی۔ اسپتالوں کی اس بے حسی کے باعث یتیم نوجوان عدنان کی ٹانگ ران سے کاٹ کر ہمیشہ کیلئے اپاہج کر دیا گیا۔