اسلام آباد (اُمت نیوز) سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023‘ کے خلاف دائر 9 درخواستوں پر سماعت شروع ہوگئی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے تشکیل کردہ فل کورٹ بنچ ’سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023‘ کے خلاف دائر 9 درخواستوں پر سماعت کر رہا ہے جسے براہ راست نشر کیا جا رہا ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی گزشتہ سماعت بھی ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کی گئی تھی، عدالتی حکم پر جمع کروائے گئے سوالات کے جوابات میں حکومت کا کہنا ہے کہ 8 رکنی بینچ کی جانب سے قانون کا معطل کرنا غیر آئینی تھا، سابق چیف جسٹس نے قانون کو معطل کر کے بینچ تشکیل دیکر فیصلہ دیا۔
سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ اب تک 1 اور لارجر بینچ اس کیس کی 5 سماعتیں کر چکا ہے، لارجر بینچ 13 اپریل کو پہلی سماعت میں ہی قانون پر حکم امتناع دے چکا ہے، 2 مئی، 8 مئی، یکم جون اور 8 جون کو بھی کیس سماعت کیلئے لگا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت ازخود نوٹس، بینچ تشکیل کا اختیار3 سینئر ججز کی کمیٹی کو دیا گیا ہے، کیس سماعت کیلئے مقرر کرنے اور درخواستیں لینے کا اختیار بھی کمیٹی کو دیا گیا ہے، متاثرہ فریق کو ایک ماہ میں اپیل کا حق، وکیل تبدیل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، ازخود نوٹس کے مقدمات میں ماضی کے فیصلوں پر بھی اپیل کا حق دیا گیا ہے۔