کراچی: ڈپٹی پراسیکوٹرجنرل سندھ فہیم حسین معروف نجی اسپتال میں آنکھوں کے ڈاکٹرکی مبینہ غلفت کی بھینٹ چڑھ گئے،ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل کی بینائی بری طرح متاثرہوئی،ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے تھانہ فیروزآباد میں اسپتال اور آئی سرجن کیخلاف مقدمہ درج کرادیا،ڈپٹی پراسیکوٹرجنرل فہیم حیسن کی درخواست کے مطابق آنکھوں میں شدید تکلیف کے باعث شہید ملت روڈ پرواقع اسپتال گیا تو ڈاکٹرنے دونوں آنکھوں میں موتیا کی تشخیص کی اورآپریشن کا کہا،مدعی کے مطابق نجی اسپتال سے موتیا کے آپریشن کیلئے 2 لاکھ 51 ہزارمیں بات طے ہوئی،شہید ملت روڈ پرواقع نجی اسپتال میں ایک ہفتے کے وقفے سے میری آنکھوں کا آپریشن کیا گیا لیکن آپریشن ٹھیک نہیں ہوا۔
آنکھ میں دوبارہ تکلیف کے باعث اسپتال گیا تو متعلقہ ڈاکٹرکی عدم موجودگی اوراسٹیڈیم روڈ پرواقع نجی اسپتال میں ہونے پرمجھے وہاں ریفرکیا گیا،دوبارہ فالواپ کیلئے نجی اسپتال گیا تو ڈاکٹر نے مجھے دھمکایا اورعلاج کرنے سے انکارکردیا ،اسٹیڈیم روڈ پرواقع نجی اسپتال میں معائنہ کرایا تو کہا گیا کہ ایک آنکھ کا آپریشن دوبارہ ہوگا،ڈاکٹر کے مجبورکرنے پرآنکھ کے دوبارہ آپریشن کیلئے اسٹیڈیم روڈ پرواقع اسپتال میں 83 ہزار روپےمزید ادا کئے،مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ تیسرے اسپتال میں آنکھ کا معائنہ کرایا تو ڈاکٹروں نے بتایا میری آنکھ میں لگایا گیا لینس پردے پرگرا ہوا ہے،متاثرہ دوسری آنکھ میں شدید انفیکشن ہے اورمیں بینائی سے محروم ہوں،ایسٹ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ڈاکٹراعظم علی کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی،ڈپٹی پراسیکوٹرجنرل سندھ فہیم حسین کی درخواست پرپولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔